کراچی : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو الیکشن کی تاریخ پنڈی سے نہیں ملے گی، الیکشن کی تاریخ لینی ہے تو عمران خان سیاستدانوں کے ساتھ مذاکرات کرے، عمران خان ملک کے سب سے بڑے مسئلے پر سیاستدانوں کے ساتھ بیٹھ کر اتفاق رائے کریں۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پرویز الٰہی کو اسمبلی توڑنی ہے تو توڑ دے ہم الیکشن لڑنے کیلئے تیار ہیں، عمران خا ن نے مذاکرات کرنے ہیں تو سیدھے طریقے سے کان پکڑیں،مشکل فیصلو ں کی وجہ سے ہمارا جتنا سیاسی نقصان ہونا تھا ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف عوام کو ریلیف دینے کیلئے پوری کوشش کررہے ہیں، وفاقی حکومت اگلے آٹھ ماہ قائم رکھ کر اپنی محنت سے لوگوں کو مطمئن کرسکیں گے۔عمران خان کے بیان جنرل باجوہ کو توسیع دینے کے بعد ان کے رابطے ن لیگ سے استوار ہوئے؟ کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھاکہ جنرل فیض حمید کا تبادلہ ہوا اور موجودہ آرمی چیف کو غلط طریقے سے آئی ایس آئی سے ہٹایا گیا اور دوبارہ جنرل فیض کو لایا گیا تو اس سے تعلقات میں جو فرق آیا وہ محسوس ہورہا تھا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اس کے بعد جب جنرل فیض حمید کی جگہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی آئے تو اس کے بعد کچھ لوگ ان کے پاس گئے، عمران خان کے ایک اتحادی جو پی ٹی آئی سے ناراض تھے وہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی کے پاس گلہ کرنے گئے اور پوچھا کہ ہمارے لیے کیا حکم ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ آپ کیلئے کوئی حکم نہیں ہے، ہم نے فیصلہ کرلیا ہے اس قسم کے حکم اب ہم نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ادھر سے جواب ایا کہ آپ کو جو مناسب لگتا ہے آپ وہی کریں، اس کے بعد بھی چند لوگ وہاں گئے لیکن انہیں بھی یہی جواب دیا گیا، اس صورتحال میں پی ڈی ایم میں سوچ پیدا ہوئی کہ اگر اسٹیبلشمنٹ نے ہاتھ ہٹالیا ہے تو تحریک عدم اعتماد لانے کی کوشش کیوں نہ کی جائے
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے اپنے طور پر بھی کچھ لوگوں کو بھیجا تو وہاں سے یہی جواب آیا کہ سیاست آپ نے کرنی ہے آپ جو بہتر سمجھتے ہیں کریں ہمارا کوئی حکم یا مشورہ نہیں ہے۔