اسلام آباد:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کشمیرمیں جاری انسانی حقو ق کی خلاف ورزیوں کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرواتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کے نام خط لکھ دئیے جس میں تنازعہ جموں و کشمیر کو سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا گیا ۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کو مقبوضہ جموں کشمیر میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا،اپنے خط میں وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی ہوئی انسانی حقوق کی صورتحال اور ہندوستان کے اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ بیان بازی کے ساتھ ساتھ فالس فلیگ کی کارروائیوں کو ترتیب دینے کے اس کے ٹریک ریکارڈ سے لاحق بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے مستقل خطرے سے آگاہ کیا ۔
انہوں نے جموں و کشمیر کے تنازع کو سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا ہے ، کیونکہ یہ قراردادیں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے جمہوری طریقہ کار کے ذریعے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی ضمانت دیتی ہیں۔
وزیر خارجہ نے خط میں مقبوضہ میں ماورائے عدالت قتل، من مانی گرفتاریوں اور غیر قانونی حراستوں کے حالیہ سلسلے کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی مشینری، آزاد این جی اوز اور بین الاقوامی میڈیا نے کشمیر میں انسانی حقوق کے محافظوں، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کے خلاف بھارتی قابض افواج کی طرف سے بڑھتے ہوئی دھمکیوں، ہراساں کرنے اور انتقامی حملوں کے بارے میں باقاعدگی سے رپورٹنگ اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انسانی حقوق کے ایک معروف کارکن خرم پرویز کی حالیہ گرفتاری کو انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں، اور بین الاقوامی قوانین کی مکمل خلاف ورزی کے الزام کو نمایاں کیا ہے۔وزیر خارجہ نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں ظلم کو روکنے تنازعات سے گریز کرنے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازع کے منصفانہ اور پرامن تصفیے کو سمجھنے کے لیے تعمیری طور پر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔ اب ذمہ داری بھارت پر ہے کہ وہ بات چیت کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے۔