پشاور: سینیٹ کے ضمنی الیکشن میں مشیر خزانہ شوکت ترین نے اپنے کاغذات نامزدگی پر مخالف امیدواروں کے اعتراض پر جواب جمع کرا دیا جسے الیکشن کمیشن نے قبول کرتے ہوئے مخالفین کے اعتراضات مسترد کردیے ہیں اور کاغذات نامزدگی قبول کرلیے ہیں۔ کہتے ہیں کہ میراسسرال مردان میں ہے۔ مہنگائی صرف پاکستان نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے، آئی ایم ایف سے معاہد ہ پر تنقید کرنیوالوں کو 3،4ماہ میں مثبت اثرات نظر آئینگے۔
خیبرپختونخواسے خالی ہونیوالی سینیٹ سیٹ پر ضمنی الیکشن کیلئے امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے۔ جمعیت علماءاسلام اور عوامی نیشنل پارٹی کے امیدواروں نے حکومتی امیدوار مشیر خزانہ شوکت ترین پر ووٹ کی غیر قانونی منتقلی کا اعتراض جمع کرادیا ۔
مخالف امیدواروں کے اعتراض میں کہا گیا کہ مشیر خزانہ کراچی کا رہائشی ہے ۔ بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری ہونے کے بعد ان کا ووٹ مردان منتقل کیا گیا جو غیر قانونی ہے ۔
شوکت ترین نے الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی میں اعتراضات کا جواب جمع کرادیا ۔میڈیا سے گفتگو میں شوکت ترین نے بتایا کہ میرا سسرال مردان میں ہے، سینیٹ الیکشن کے شیڈول جاری ہونے سے قبل 16 نومبر کو میں نے اپنا ووٹ مردان میں رجسٹرڈ کرایا ۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ انہوں نے ساتویں مالیاتی ایوارڈ میں بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے حقوق کیلئے کام کیا اور وفاق سے خیبرپختونخوا کو بجلی منافع کی مد میں 110ارب روپے کے بقایات دلوائے ۔
مہنگائی سے متعلق شوکت ترین کا کہنا تھا کہ مہنگائی صرف پاکستان میں نہیں یہ ساری دنیا کا مسئلہ ہے ۔ کورونا کی وجہ سے پوری دنیا میں مہنگائی ایشو بنا ہواہے ۔ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے پر تنقید بے جا ہے۔ 3 ،4ماہ میں لوگوں کو معاہدے کے مثبت اثرات نظر آئینگے۔