ملتان: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن اپنے مفاد کیلئے انسانی جانوں سے کھیل رہی ہے۔ ملتان میں پی ڈی ایم کا جلسہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو جلسہ جبکہ انتظامیہ کو کنٹینرز نہیں لگانے چاہیے تھے۔ جہاں جلسہ نہیں ہونا چاہیے تھا، وہاں کنٹینرزکی ضرورت بھی نہیں تھی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ سیاسی قیادت کو عوام کا تحفظ کرنا چاہیے تھا۔ ملتان میں عالمی وبا پھیلنے کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ حالات غیر معمولی ہیں، ایس او پیز پر عمل سے خود پر احسان کریں۔ گزارش ہے احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے اہلخانہ کا تحفظ کریں۔ اگر ہم احتیاط نہیں کریں گے تو سب متاثر ہوں گے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کورونا کی دوسری لہر بہت خطرناک ہے۔ ہم اپوزیشن کی سرگرمی کو زبردستی نہیں روکیں گے لیکن اپوزیشن دہرے معیار سے گریز کرے۔ سندھ میں عالمی وبا پر سمارٹ لاک ڈاؤن لگایا جا رہا ہے۔ اپوزیشن ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے غیر ضروری معمولات مؤخر کر دے۔
انہوں نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نامناسب اور حقائق کے برعکس بات کی۔ میری سوچ کبھی غیر سیاسی اور غیر ضروری نہیں رہی تاہم کوئی الزامات لگانا چاہتا ہے تو اسے روک نہیں سکتا۔ لوگ سیاسی ضرورت کے تحت بیان بازی کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کا ملتان میں شو ناکام تھا۔ اپوزیشن جماعتوں میں ہم آہنگی نہیں، یہ سب جماعتیں اپنے ذاتی مفاد کیلئے اکٹھی ہوئی ہیں۔ اپوزیشن 8 دسمبر کو فیصلے کرے اور استعفے دیدے۔
افغان امن مذاکرات میں پیشرت بارے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان امن عمل آگے بڑھ رہا ہے۔ عمران خان نے صدر اشرف غنی اور قیادت کے ساتھ مذاکرات کئے۔ افغانستان نے 57 ملکوں کے سامنے پاکستان کی تعریف کی۔
مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس اہم معاملے پر او آئی سی کی متفقہ قرادار آئی ہے۔ اس میں بھارت پر تنقید کی گئی ہے۔ ہندوستان میں آج دو دھڑے بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کے معاملے بھارت کو آئی سی جے میں شکست ہوئی۔ بھارت اپنے شہری سے آنکھ ملانے کو تیار نہیں ہے۔