اسلام آباد: انتظامیہ نے وبائی صورتحال کے باعث ہدایات پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے فیصل مسجد کا اندرونی ہال سیل کر دیا ہے۔ مسجد کے اندرونی ہال میں باجماعت نماز ادا نہیں کی جا سکے گی۔
خیال رہے کہ پاکستان میں عالمی وبا کی وجہ سے صورتحال روز بروز بگڑتی جا رہی ہے۔ اسلام آباد شہر کا شمار بھی ملک کے ان شہروں میں ہے جہاں وبا کے وار جاری ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے جاری اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں اس موذی مرض کے ہاتھوں 340 اموات ہو چکی ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق اس وقت اسلام آباد میں کنفرم کیسوں کی تعداد بتیس ہزار چار سو چودہ جبکہ ایکٹو مریضوں کی تعداد پانچ ہزار چھیاسٹھ ہے۔ مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فیصل مسجد میں آنے والے نمازیوں کی جانب سے ایس او پیز کا خیال نہیں رکھا جا رہا تھا، اس لئے مجبوراً مسجد کے مرکزی ہال کو سیل کرنا پڑا۔
فیصل مسجد کی تاریخی حوالے سے بات کی جائے تو اس کا شمار دنیائے اسلام کی عظیم مساجد میں ہوتا ہے۔ یہ مسجد اسلام آباد کے خوبصورت علاقے مارگلہ میں تعمیر کی گئی ہے۔ اس مسجد کا محل وقوع پانچ ہزار مربع میڑز پر مشتمل ہے اور اس میں 3 لاکھ نمازیوں کی اکھٹے عبادت کیلئے گنجائش ہے۔ فیصل مسجد کا مرکزی ہال اکیانون ہزار نو سو چوراسی مربع فٹ پر محیط ہے۔
اس مسجد کی تعمیر 1976ء میں شروع کی گئی تھی جو عرصہ 10 سال بعد 1986ء کو مکمل ہوئی۔ شاہ فیصل مسجد کا نام سعودی عرب کے سابق فرمانروا شاہ فیصل بن عبدالعزیز کے نام پر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے ہی 1966ء میں دورہ پاکستان کے موقع پر ایک مسجد بنانے کی بات کی تھی۔ اس مسجد کی تعمیر میں سعودی عرب کی جانب سے بھی امداد کی گئی تھی۔ اس مسجد کا سنگ بنیاد بھی سابق سعودی فرمانروا شاہ خالد نے 12 اکتوبر 1976ء کو رکھا تھا۔