راولپنڈی: چیئرمین نیب جاوید اقبال نے انسداد بد عنوانی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست مدینہ کی تعبیر ناممکن نہیں، ریاست مدینہ کے لیے سب سے پہلے خود کو بدلنا ہوگا، ریاست مدینہ صرف حکومت کا کام نہیں، ہمیں بھی کردار ادا کرنا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خوابوں کو محنت سے حقیقت میں بدلا جاسکتا ہے اور 2161 کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، ملکی دولت لوٹنے والوں کو حساب دینا ہو گا اور کرپشن کا خاتمہ میری پہلی اور آخری جستجو ہو گی۔ کرپشن نے ملک کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا اور عدل و انصاف سے ہی ممالک ترقی کرتے ہیں اور سیاستدان نہیں ہوں کہ تنقید کروں۔
جاوید اقبال کا کہنا تھا کرپشن کے خاتمے کیلئے دیانتداری سے کام کر رہے ہیں اور پاکستان ہمیشہ قائم و دائم رہنے کے لیے بنا ہے، چاہتا ہوں ملک میں ترقی کے اجالے آئیں، ہماری وفاداری صرف ملک کے ساتھ ہے، سفارشی کلچر کو ختم کر کے میرٹ کو فروغ دیا، چاہتا ہوں ہمارے ملک میں ایسے اجالیں آئیں جس میں ملکی ترقی ہو، نیب ملک سے کرپشن کے خاتمےکا اہم ادارہ ہے اور ملک 10 ارب ڈالر سے زیادہ کا مقروض ہو گیا ہے جبکہ معاشرے میں تعمیری کردار کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔
چیئرمین نیب نے مزید کہا اب تک 328 ارب روپے کی ریکوری کی ہے اور نئی نسل ملک کو کرپشن فری بنانے میں ساتھ دے۔ احتساب کرنا جرم ہے تو کرتے رہیں گے اور نیب نے کرپشن کیخلاف اقدامات کا آغاز کر کے اپنی منزل کا تعین کر لیا، ہماری وفاداری صرف ملک کے ساتھ ہے۔