اعظم سواتی کی وزارت چھوڑنے کی پیشکش

02:07 PM, 6 Dec, 2018

اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی اعظم سواتی نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کو رضا کارانہ طور پر استعفیٰ دینے سے آگاہ کر دیا۔ اعظم سواتی کا کہنا ہے رضا کارانہ طور پر اپنی وزارت سے الگ ہونے کیلئے تیار ہوں۔

یاد رہے گزشتہ روز انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد تبادلہ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے تھے کہ عدالت عظمیٰ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی اعظم سواتی کا خود ٹرائل کرے گی۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے آئی جی اسلام آباد تبادلہ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی تھی۔

خیال رہے اس سے قبل مذکورہ کیس کی سماعت پر سپریم کورٹ نے اعظم سواتی کو کل رات تک جواب جمع کروانے کی ہدایت کی تھی۔ گزشتہ سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اعظم سواتی کا جواب پڑھ لیا ہے۔

چیف جسٹس نے اعظم سواتی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ حاکم وقت ہیں اور کیا حاکم محکوم کے ساتھ ایسا سلوک کرتے ہیں؟۔ کیا حاکم بھینسوں کی وجہ سے عورتوں کو جیل میں بھیجتے ہیں۔

ساتھ ہی چیف جسٹس نے آئی جی اسلام آباد سے استفسار کیا کہ آپ نے اس معاملے میں کوئی ایکشن نہیں لیا؟۔ جس پر آئی جی اسلام آباد نے جواب دیا تھا کہ معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے اس لیے ایکشن نہیں لیا۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیوں نا اعظم سواتی کو ملک کے لیے ایک مثال بنائیں؟ اب آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت عدالت خود ٹرائل کرے گی۔

مزیدخبریں