لاہور: اپنے دبنگ انداز سے مشہور پنجاب کے صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات فیاض الحسن چوہان نے آج پھر ن لیگ کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔ کہتے ہیں احتساب عدالت کے باہر موجود مظاہرین کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے سکتے اور جھگڑا ن لیگ کے کارکنوں نے شروع کیا جبکہ پولیس نے جوابی کارروائی کی۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے بتایا کہ عدالت کے باہر موجود لوگوں نے جان بوجھ کر پولیس سے لڑائی کی۔ پولیس نے تحمل کا مظاہرہ کیا اور ان افراد کو منتشر کرنے کی کوشش کرتی رہی۔
وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے کارکن جارحیت کے موڈ میں آئے تھے۔ ن لیگ نے طے شدہ منصوبہ بندی کے تحت پولیس سے تصادم کی صورتحال پیدا کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن میں جو کچھ ہوا ہم اُسے نہیں دہرائیں گے اور آج صورتحال کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔ احتساب عدالت کے باہر ایسی خراب صورتحال نہیں تھی۔
فیاض چوہان نے مزید کہا عدالت کے باہر دو سے ڈھائی سو افراد نے جان بوجھ کر پولیس سے ٹکراؤ کیا تاہم پولیس کسی کو قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے گی۔ اتنا کچھ نہیں ہورہا تھا جتنا میڈیا اسے دکھا رہا تھا۔
خیال رہے آج شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر لیگی رہنما اور کارکنان بڑی تعداد میں موجود تھی جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی۔ احتساب عدالت کے باہر لیگی کارکنوں نے شور شرابہ کیا اور رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی جس پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔