لاہور:صوبائی وزیرخوراک بلال یاسین نے کہا ہے کہ بھارت سے سبزیوں کی درآمد پر پابندی سے کوئی آسمان نہیں ٹوٹ پڑا بلکہ مقامی کاشتکار کی بھرپور حوصلہ افزائی ہوئی ہے، صرف بھارتی ٹماٹر نہ منگوانے سے جولائی تا نومبر پاکستان کو زرمبادلہ کی مد میں 10ارب روپے کی بچت ہوئی اور اس بار سندھ میں ربیع سیزن میں بھی ٹماٹر کاشت کیا گیا ہے۔
وزیر خوراک نے ایک بیان میں کہا کہ بھارت سے کم معیار کی سبزیاں نہ منگوانے کی پالیسی کے ملکی زراعت پر اچھے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ ماضی میں بھارت خود اچھے معیار کا آلو استعمال کرکے پاکستان کو چھوٹے سائز اور سیاہ رنگ کا آلو برآمد کردیتا تھا حالانکہ پاکستان کے آلو اور پیاز کا معیار بہت اچھا اور پوری دنیا میں اس کی مانگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ سے سپلائی بڑھنے سے پنجاب میں ٹماٹر کی قیمتیں معمول پر آ رہی ہیں۔ گزشتہ برس اسی مہینے میں ٹماٹر کا ہول سیل ریٹ 58روپے کلو تھا جبکہ اس وقت نرخ 59روپے ہے۔ بلال یاسین نے پیاز کی قیمت میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت کی کہ وہ تھوک اور پرچون نرخوں میں زیادہ فرق نہ آنے دیں اور اس ضمن میں پرائس مجسٹریٹس کو متحرک کیا جائے۔