کراچی: سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی لارجر بینچ نے شہر میں کثیر المنزلہ عمارتوں پر پابندی کے خلاف بلڈرز کی نظر ثانی درخواست پر سماعت کی۔ اس موقع بلڈرز کی نمائندہ تنظیم ’آباد‘ نے عدالت سے استدعا کی کہ تعمیرات کی اجازت نہ ہونے سے بھاری نقصان ہو رہا ہے لہٰذا کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیرات کی اجازت دی جائے۔
درخواست گزاروں کے مؤقف پر چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ کراچی میں پانی کا مسئلہ عفریت بن گیا ہے اور آپ کو اپنے کاروبار کی فکر ہے ہم انفرادی نہیں اجتماعی مفادات کا خیال رکھیں گے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بلندو بالا عمارتیں کھڑی کرتے ہیں مگر پانی کا کیوں انتظام نہیں ہے اور پانی کا مسئلہ واٹر بم کی صورت اختیار کر رہا ہے۔
معزز جج کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ کے اقدامات کا جائزہ لے کر فیصلہ کیا جائے گا اور تب تک بلڈرز کو تعمیرات کی اجازت ابھی نہیں دی جا سکتی۔
سپریم کورٹ نے وزیر اعلیٰ سندھ سے رپورٹ طلب کر کے سماعت 23 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں