لندن: لندن پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پانچ ججوں نے جو کیا اس سے ملک کا ستیا ناس ہو گیا۔ انہوں نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا اور قوم تک یہ باتیں پہنچ رہی ہیں جو قوم دیکھ رہی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں ڈکٹیٹر بھی وزیراعظم کو پکڑتا ہے اور جج بھی وزیراعظم کو پکڑتے ہیں اور میں اس احتساب کو قطعاً نہیں مانتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں افسوس ہوتا ہے کہ بہت محنت سے ہم نے ملک کے معاملات ٹھیک کیے۔ بجلی لائے، دہشت گردی کم کی لیکن اب پھر دہشت گردی ہونے لگی ہے تاہم ہمیں یہ صلہ ملا کہ میرے اور میرے بچوں کے خلاف مقدمے بنائے گئے۔
نواز شریف نے کہا کہ ملک میں جو اندھیرے پیدا کرتے ہیں وہ عیش کر رہے ہیں اور جو روشنیاں پھیلاتے ہیں وہ پریشان ہیں۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ 2013 میں جب سے اقتدار سنبھالا ہے دھرنے دیکھتے آئے ہیں۔ یہ کیسا رواج بن گیا ہے کہ کوئی دھرنوں سے کم بات ہی کرتا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم عوام کی توقعات پر پورا اترے ہیں کیونکہ 2013 میں 20، 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی ہم نے وعدہ کیا کہ ہم اسے ختم کریں گے۔ آج لوڈشیڈنگ نہ صرف ختم ہو گئی بلکہ ہم اضافی بجلی بھی پیدا کر رہے ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں