اسلام آباد: ملک بھر میں انکم ٹیکس ترمیمی ایکٹ 2016 نافذ کردیاگیاہے۔ انکم ٹیکس ترمیمی ایکٹ کے تحت خریدارتین فیصدٹیکس ادائیگی پرغیرقانونی جائیداد کوقانونی بناسکے گا۔غیرمنقولہ جائیداد کی خریداری پر3 فیصد ٹیکس رقم کے فرق پر دینا ہوگا۔
اس ایکٹ میں بتایاگیاہے کہ مسلح افواج،رینجرز،پولیس شہدا کے وارث ود ہولڈنگ ٹیکس سے مستثنی ہونگے۔ جائیداد کے ڈی سی ریٹ اور ایف بی آر ریٹ میں فرق پر تین فیصد ٹیکس ادا کرکے کالا دھن سفید ہو سکے گا۔ حکومت کا دعوی ہے کہ اسکیم کے ذریعے چھ سے سات ہزار ارب روپے کی پراپرٹی و رئیل اسٹیٹ کی صنعت کو دستاویزی بنایا جاسکے گا۔
اس ایکٹ کے تحت جائیداد کی خرید و فروخت پرذریعہ آمدن نہیں پوچھا جائے گا۔قانون کے تحت تین سال بعد غیر منقولہ جائیداد کی فروخت پر کیپٹل گین ٹیکس نہیں ہوگا تاہم تین سال میں پراپرٹی فروخت کرنے پر پانچ فیصد کیپٹل گین ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔اس سے قبل ماضی میں دو ایمنسٹی اسکیمیں ناکام ہو چکی ہیں۔رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی اسکیم بھی ناکام ہوئی۔
حکومت کی جانب سے 10 لاکھ تاجروں کو نیٹ میں لانا خواب ثابت ہوا اورسرمایہ کاروں کو راغب کرنے کی وزیراعظم کی اسکیم بھی ناکام ہوئی.