کوئٹہ: گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری سے پورے خطے میں معاشی خوشحالی اور ترقی کا آغاز ہوگا۔ اس ضمن میں موجودہ حکومت نہ صرف اس اقتصادی راہداری کی اہمیت وافادیت سے خوب آگاہ ہے بلکہ سی پیک کے پیش نظر کئی ترقیاتی منصوبوں پر خصوصی توجہ مرکوز کررکھی ہے جس کے مثبت اثرات مرتب ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی ایئروار کالج (Air War Collagge) کے شرکاء سے گورنر ہاؤس کوئٹہ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
شرکاء نے بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال، تعلیم کے فروغ ومعیار، صوبہ میں پانی کی گرتی ہوئی سطح اور صوبائی دارالحکومت کے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق کئی سوالات کئے جن کے گورنر بلوچستان نے تفصیل سے جوابات دیئے۔ ایک سوال کے جواب میں گورنر بلوچستان نے کہا کہ پانی کی گرتی ہوئی صورتحال خطرناک شکل اختیار کرچکی ہے اور گذشتہ دوعشروں سے خشک سالی نے صوبے کی زراعت اور باغات کو شدید نقصان پہنچا ہے تاہم موجودہ حکومت نے صوبے مین پانی کی سطح کو اوپر لانے کے لئے درجنوں چھوٹے بڑے ڈیمز تعمیر کئے ہیں اور مزید نئے ڈیمز تعمیر کرنے کا پختہ ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان معدنیات کے علاوہ زراعت کے حوالے سے بھی بہت زرخیز علاقہ ہے۔ اگر بلوچستان کو دریائے سندھ سے کچھی کینال کے ذریعے مقررکردہ حصہ مل گیا تو اس سے زراعت میں کافی بہتری آئے گی جس سے نہ صرف ہماری اپنی ضروریات پوری ہوں گی بلکہ دیگر صوبوں کی مدد کرنے کے بھی قابل ہوجائیں گے۔
صوبے میں امن وامان کی صورتحال کے حوالے سے گورنر نے کہا کہ مجموعی صورتحال میں خاصی بہتری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرب عضب سے نہ صرف دہشت گردی اور دہشت گردوں کا خاتمہ ہونے کے آثار نمایاں ہورہے ہین بلکہ عوام کی جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے امکانات روشن ہورہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صوبے میں تعلیم یافتہ لوگوں کی اشد ضرورت ہے۔ صوبے کے نوجوانوں کو ہنرمند بنانے اور ان کی استعداد کار میں اضافہ کرنے سے وہ اپنی صلاحیتیں ملک وصوبے کی ترقی کے لئے کارآمد ثابت کرسکیں گے۔ گورنر نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا رقبہ کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ ہے اور صوبے کی آبادی بکھری ہوئی ہے۔ انتظامی طور پر بھی صوبے کی منتشر آبادی پر قابو پانا خاصا مشکل کام ہے انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ صوبے کی ترقی کے لئے تعلیم ہی کو اولیت حاصل ہے ۔ آخر میں یادگاری شیلڈز کا تبادلہ ہوا اورا یئر وار کالج کے شرکاء کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا گیا۔