مظفرآباد: جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیرکے نائب امیر شیخ عقیل الرحمان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کی طرف سے متاثرین زلزلہ کے اضلاع میں متاثر ہونے والے تعلیمی اداروں کو فوری طور پر تعمیر کرنے کے حکم کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ متاثرین زلزلہ کے 56ارب روپے جو سابقہ حکومت لے گئی تھی اس کی واپسی کا اہتمام بھی کیا جائے زلزلہ سے متاثرہ اضلاع درجنوں نہیں بلکہ سینکڑوں منصوبے ایسے تھے جو اس رقم سے تعمیر ہونے تھے کچھ منصوبوں کا آغاز ہو چکا تھا اور کچھ زیر کار تھے لیکن متاثرین کے لیے آنے والی رقم واپس لے لی گئی جس کی وجہ سے وہ منصوبے تشنہ ہیں۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ بیس کیمپ میں اچھی حکومت کا قیام ہی تحریک آزادی کشمیر کو آگے بڑھا سکتا ہے اگر بیس کیمپ میں ظلم نا انصافی کرپشن اقرباپروری میرٹ کی پامالی کا دور دورہ ہو گا تو یہ بیس کیمپ تحریک آزادی میں کیسے اپنا مثبت کردار ادا کر سکتا ہے۔ تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ آزاد خطے میں اچھا نظام حکومت ہو اور یہ خطہ ماڈل خطہ ہو جہاں ہر فرد کو انصاف ملے میرٹ پر ملازمت ملے کرپشن سے پاک معاشرہ قائم ہو انہوں نے کہا کہ حقدار کو میرٹ پر حق دینا عین اسلام ہے۔ حق دار کو حق سے محروم کرنا غیر اسلامی ہے یہ خطہ اسلام کے نام پر آزاد ہوا مگر اس خطے میں ابھی تک اسلام کا نفاذ نہ ہو سکا۔