الیکشن ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی سے کثرت رائے سےمنظور

الیکشن ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی سے کثرت رائے سےمنظور

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کی شق وار منظوری کا عمل شروع ہوا،الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024قومی اسمبلی سے کثرت رائے سےمنظور ہو گیا ۔

الیکشن ایکٹ ترمیمی بل پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ  قومی اسمبلی میں پیش کی گئی اور  الیکشن ایکٹ ترمیمی بل منظوری کیلئے قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا۔ رکن اسمبلی بلال اظہر کیانی نے بل منظوری کیلئے پیش کیا۔ 

بلال اظہر کیانی نے اسمبلی میں کہا کہ اس بل میں تین شقیں وہی ہیں جو پہلے سے ہی آئین میں درج ہیں ہم نے صرف مزید واضح کیا ہے ، اگر ایک شخص پارٹی سرٹیفیکیٹ جمع نہیں کراتا  تو  آزاد تصور ہو گا۔ کوئی بھی شخص اگر کسی جماعت کو جوائن کر لے تو  وہ واپس نہیں جا سکتا۔ مخصوص نشستوں پر ہر سیاسی جماعت کو مقررہ وقت تک لسٹ جمع کرانا ہو گی۔ 

اپوزیشن ارکان اپنے نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ  ہمیں نکتہ اعتراض پر بات کرنے دیں۔اپوزیشن ارکان سپیکر ڈائس کے سامنے آ گئے اور بل نامنظور ، عدلیہ اور جمہوریت پر حملہ نامنظور کے نعرے لگائے۔  اپوزیشن ارکان نے حکومت مخالف بھی نعرے بازی بھی کی۔ 

علی محمد خان نے کہا کہ کیا پارلیمنٹ کا یہ کام ہے کہ سیاسی مقاصد کیلئے سپریم کورٹ پر حملہ کرے؟، قانون سازی کر کے آپ مجھے جائز حق سے محروم نہیں کر سکتے۔  مخصوص نشستوں کا حق ہمیں سپریم کورٹ سے مل گیا ہے، ہمیں کیسے ہمارے حق سے محروم کیا جا سکتا ہے۔ 

مصنف کے بارے میں