کراچی : وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئندہ 8 سے 10 ماہ پاکستان کے عام شہریوں (غریبوں) کے لیے بہت مشکل ہوں گے، ہمیں پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ مل کر حل تلاش کرنا ہوں گے اور حکمت عملی بنانا ہوگی۔
گزشتہ روز ایف پی پی سی آئی ہاؤس میں تعمیر کیے جانے والے ایف پی سی سی آئی ٹاور کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ پر امید ہیں کہ پاکستان ان مشکل حالات پر قابو پالے گا اور آگے بڑھے گا کیونکہ ہم ماضی میں بھی ایسا کر چکے ہیں۔
انہوں نے مخلوط حکومت کے آخری چند روز میں متاثر کن کامیابیوں کی جانب توجہ دلائی، خاص طور پر انہوں نے آئی ایم ایف سے قرضہ حاصل کرنے اور دوست ممالک سے سرمایہ کاری کے وعدوں کے حوالے سے یاد دہانی کروائی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ نے گورننس، سروس سیکٹر اور شفافیت کو بڑھانے میں بہتری دکھائی ہے اور ان کامیابیوں کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ماڈل کے تحت ترقیاتی کام مؤثر طریقے سے ہوئے ہیں، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تجزیے کی بنیاد پر اس کامیابی کے نتیجے میں اکانومسٹ میگزین نے سندھ کے ’پی پی پی موڈ پروجیکٹس‘ کو ایشیا میں جاری بہترین منصوبوں کی فہرست میں چھٹے نمبر پر رکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی موڈ کے تحت صحت اور تعلیم کے شعبوں میں بھی بہت ترقی ہوئی ہے، کراچی کی آبادی بہت زیادہ ہے اور حکومت بنیادی سہولیات، صفائی ستھرائی، پانی، انفرااسٹرکچر وغیرہ کی فراہمی میں رفتار کو برقرار نہیں رکھ سکتی، ایک طریقہ کار کے ذریعے ان مسائل کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی مدد سے حل کیا جا سکتا ہے۔