کراچی: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی فنڈنگ سے متعلق کافی پیشرفت ہوئی ہے ۔ متحدہ عرب امارات بھی ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا ۔
کراچی چیمبر سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ دنیا مشکل ترین حالات میں ہے ۔ مہنگائی پوری دنیا کا مسئلہ ہے ۔ جون اور جولائی میں مہنگائی بڑھی ۔ دنیا سے قرض لینے میں اب مشکل ہو رہی ہے ۔ 1996 سے آج تک 450 ملین ڈالر واپس نہیں کرسکے ۔ ہم نے 450 ملین ڈالر واپس نہیں کیے تو مزید مانگتے ہوئے شرم آتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ملک کا قرض 75 فیصد بڑھا دیا ہے ۔ ہمارے دور میں 25 ہزار ارب قرض تھا ، عمران خان نے 45 ہزار ارب تک قرض بڑھا دیا ہے ۔ اس کے ساتھ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی بڑھ گیا ۔ بجٹ خسارہ ہو تو حکومت کو پیسے لینے پڑتے ہیں ۔ ہم پیسے لیتے رہے لیکن ہماری برآمدات دگنی نہیں ہوئیں ۔ ہماری پہلی ترجیح ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانا ہے ۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ایکسچینج کمپنیوں کے بغیر پاکستان کو چلانا مشکل ہو جائے گا ۔ ایکسچینج کمپنیاں روز ڈالر کی بڑی مقدار انٹربینک میں سرینڈر کر رہی ہیں ۔ ڈالر کو بھی ہم کنٹرول میں لے آئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پٹرول ابھی بھی سستا ہے ، بنگلہ دیش میں پٹرول 308 روپے فی لیٹر تک پہنچ چکا ہے ۔ جس ملک سے تیل خریدتے ہیں اس سے سستا بیچ رہے ہیں ۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں آج 25 ہزار میگاواٹ کے قریب بجلی بنتی ہے ۔ بجلی کی پیداوار بڑھانے پر کام کر رہے ہیں ۔ جب کمرشل بجلی سستی ہو گی پھر ٹیکس بڑھائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بڑے بزنس مینوں پر ٹیکس لگایا ۔ ملک چلانے کیلئے ٹیکس ضروری ہے ۔ اس سال 4 ہزار ارب روپے سود میں دینے ہیں ۔