لاہور: لاہور کے علاقے ہنجر وال سے لاپتہ ہونے والی چارلڑکیوں کے معاملے میں مزید انکشافات سامنے آئے ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ وقوعہ کی رات چنگ چی رکشہ ڈرائیورارسلان اور ساتھی وسیم انہیں سڑکوں پر گھوماتے رہے۔میڈیکل رپورٹ میں لڑکیوں سے زیادتی ثابت نہیں ہوئی۔عدالت نے چاروں بچیوں کو والدین کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔
نیو نیوز کے مطابق رات 3بجے بچیاں شور مچانے پرلڑکیاں زبر دستی پنڈی سٹاپ ا تر گئیں ۔اس کے بعد ایک اور رکشہ آٹورکشہ ڈرائیور قاسم چاروں بچیوں کو اپنے گھر باگڑیاں چوک لے گیا۔قاسم اپنے دوست شہزاد سے ان لڑکیوں کو فروخت کرنے سے متعلق ڈیل کرتا رہایکم اور 2اگست کی رات ملزمان قاسم اور شہزاد بچیاں لے کرساہیوال چلے گئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق رکشہ ڈرائیور قاسم نے لڑکیوں کے زیر استعمال موبائل فون سم لے کر توڑ دی۔اگلے روزشہزاد(کار ڈرائیور) اپنی گاڑی میں بچیوں کو شہزاد کے گھرچوک یتیم خانہ لے گئے۔قاسم اور شہزادکی پرانی دوستی ہے اور لاہور میں ایک دوسرے سے اکثر ملاقاتیں بھی کرتے تھے ۔
پولیس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یکم اور دوگست کی رات ملزمان قاسم اور شہزاد بچیاں لے کرساہیوال چلے گئے۔03لڑکیاں رکشہ ڈرائیور قاسم اور اس کی بیوی کے ساتھ بیٹھ کر ساہیوال گئیں۔ قاسم نے نعیم شہزاد عرف سونو کے حوالے کیا اور دھندے کی نیت سے آصف کے گھر رکھوایا۔ شہزاد کے خلاف تھانہ ساہیوال میں قحبہ خانہ چلانے کے دو مقدمات درج ہیں ۔
دوسری طرف ہنجروال سے اغوا ہونے والی چار بچیوں کےکیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔لڑکویں کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی ۔میڈیکل رپورٹ میں بچیوں کے ساتھ زیادتی ثابت نہیں ہوئی۔