اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نااہلی، بدعنوانی اور مس کنڈکٹ پر 7 افسران سمیت 29اہلکاروں کو ملازمت سے برخواست کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی بدعنوان اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی مہم کا دائرہ کار نچلے درجے کے ملازمین سے بڑھا کر ہائی رینک افسران تک وسیع کر دیا گیا ہے اور حکام نے ڈسپلنری کیسز پر کسی قدر پیش رفت شروع کردی ہے، ان میں سے کچھ بااثر اہلکاروں کے مقدمات 8 سال سے التوا میں تھے۔
ایف بی آر کے ڈیٹا سے ظاہر ہے کہ گزشتہ برس جولائی سے اب تک29 اہلکاروں کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا ہے جن میں گریڈ 20 کا ایک، گریڈ 19 کے دو، گریڈ 18 کے چار اور گریڈ16 کے 15 افسران بھی شامل ہیں۔
برطرف شدہ ملازمین میں نچلے درجے کے 7 اہلکار بھی شامل ہیں جنہیں ان کے متعلقہ سربراہوں نے برطرف کیا تھا۔ مذکورہ اہلکاروں نے ایف بی آر کے ممبر ایڈمنسٹریشن محمد بختیار سے اپیل کی تھی تاہم ان کی اپیلیں مسترد ہوگئی تھیں۔
بیشتر کیسوں میں اہلکاروں کے خلاف بدعنوانی اور نااہلی کے الزامات ثابت ہوگئے تھے، ایف بی آر کے ریکارڈ کے مطابق گریڈ 21کا ایک، گریڈ 20 کے پانچ، گریڈ 19 کے نو، گریڈ 18 کے 10، گریڈ 17 کے 11 اور گریڈ 16 کے 120 برطرفی کیس حتمی فیصلے کے منتظر ہیں۔