تحریک انصاف کی جیت میں ایک موبائل فون ایپ کا اہم کردار رہا، رائٹرز

تحریک انصاف کی جیت میں ایک موبائل فون ایپ کا اہم کردار رہا، رائٹرز
کیپشن: 25 جولائی سے قبل پی ٹی آئی نے ٹیکنالوجی کے اس منصوبے کے بارے میں انتہائی رازداری سے کام لیا۔۔۔۔۔فائل فوٹو

لاہور: ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حالیہ عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جیت میں ایک موبائل فون ایپ نے بھی اہم کردار ادا کیا اور 25 جولائی سے قبل پی ٹی آئی نے ٹیکنالوجی کے اس منصوبے کے بارے میں انتہائی رازداری سے کام لیا۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق یہ موبائل فون ایپ ایک ایسے وقت میں پارٹی کے سپورٹرز کو پولنگ اسٹیشنز تک پہنچانے میں انتہائی کارآمد ثابت ہوئی جب حکومت کی اپنی معلوماتی ٹیلیفون سروس نے الیکشن والے دن لوگوں کے لیے مشکلات پیدا کیں۔

مزید پڑھیں: بنوں میں فورسز اور دہشت گردوں میں جھڑپ، کالعدم تنظیم کا اہم کمانڈر ہلاک


رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کے پرسنل سیکرٹری عامر مغل کی سربراہی میں قومی و صوبائی اسمبلی کے حلقوں کے لیے قائم ایک چھوٹا سا کونسٹیٹیونسی میجنمنٹ سسٹم (سی ایم ایس یونٹ) اس بات کی ایک مثال ہے کہ کیسے عمران خان کی پارٹی نے پورے پاکستان میں ڈیٹا بیس حاصل کرنے کے لیے ٹیمیں تشکیل دیں۔ گھر، گھر میں ووٹرز کو شناخت کیا، پی ٹی آئی کے ’مصدقہ ‘ ووٹرز پر توجہ مرکوز کی۔ انہیں ایپ کے ساتھ منسلک کیا اور یہ یقینی بنایا کہ وہ الیکشن والے دن ووٹ ضرور ڈالیں۔

25  جولائی کو پولنگ ختم ہونے کے چند منٹ بعد اسد عمر کے آفس میں عامر مغل نے رائٹرز کو بتایا کہ ’جو کام کئی ہفتے اور دن لے سکتا تھا وہ ایک یا دو گھنٹے میں مکمل کیا جا رہا ہے۔

سی ایم ایس پر کام کرنے والے ایک سینئر پی ٹی آئی عہدیدار کے مطابق اس سافٹ ویئر نے رزلٹ دینے میں مدد دی۔ رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی نے پولنگ سے قبل تک اس ایپ اور ڈیٹابیس کو انتہائی خفیہ رکھا تاکہ ان کے حریف اس کی نقل نہ کرلیں۔

سینئر پارٹی عہدیداروں  کے مطابق امریکا میں مقیم رئیل اسٹیٹ بزنس مین طارق دین اور ایک ٹیکنالوجی کنسلٹنٹ شہزاد گل کی جانب سے تخلیق کیے گئے اس سسٹم کے ابتدائی ورژن کو پی ٹی آئی میں کچھ خاص اہمیت نہیں ملی تھی تاہم متوقع وزیر خزانہ اسد عمر اور عمران خان کے قریبی ساتھی جہانگیر ترین وہ پہلے اشخاص تھے جنہوں نے اس سسٹم کی اہمیت کو جانا۔

اس ایپ میں ووٹر کا شناختی کارڈ نمبر ڈالنے پر پی ٹی آئی کارکنوں کو اس خاندان کا پتہ، گھر میں رہائش پذیر دیگر افراد کے ساتھ اس بات کی بھی معلومات حاصل ہو جاتی تھیں کہ ان افراد نے کہاں ووٹ ڈالنا ہے۔ تاہم 25 جولائی کو پولنگ کے دن ایک وقت ایسا بھی آیا جب ایک گھنٹے تک ایپ میں خلل آ گیا جس سے پارٹی میں کھلبلی مچ گئی اور سی ایم ایس پر کام کرنے والے عہدیداروں کے پاس واٹس ایپ پیغامات کا تانتا بندھ گیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: غنویٰ بھٹو نے عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما سے معذرت کر لی

ایک سی ایم ایس آفیشل کی جانب سے رائٹرز کو دکھائے گئے پیغام کے مطابق عمران خان کے ایک قریبی ساتھی نے پوچھا 'یہ کیا ہو رہا ہے اگر سسٹم نے کام نہ کیا تو ہم الیکشن ہار جائیں گے اور پھر تم لوگ ولن ہو گے۔' جب آخرکار سسٹم نے دوبارہ سے کام شروع کیا تو کپتان کے مذکورہ ساتھی نے میسج کیا، 'اللہ کا شکر'۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے 270 حلقوں پر ہونے والے الیکشن کے نتیجے میں 116 نشستیں جیت کر تحریک انصاف کو واضح برتری حاصل ہوئی جبکہ مسلم لیگ (ن) 64 نشستیں جیت کر دوسرے نمبر پر رہی۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں