نیوزی لینڈ کا گولڈن ویزا پروگرام، غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے نئے مواقع

08:32 PM, 6 Apr, 2025

 نیوزی لینڈ: نیوزی لینڈ نے اپنی گولڈن ویزا اسکیم میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کا اعلان کیا ہے تاکہ زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اپنی طرف متوجہ کیا جا سکے۔ ان تبدیلیوں کا مقصد سرمایہ کاری کے عمل کو مزید آسان بنانا، مالی تقاضوں کو کم کرنا اور امیگریشن کے تقاضوں میں نرمی لانا ہے۔

گولڈن ویزا اسکیم کے نئے ورژن میں کم سے کم سرمایہ کاری کی رقم کم کر دی گئی ہے تاکہ درمیانے درجے کے سرمایہ کار بھی اس میں شامل ہو سکیں۔ اس کے علاوہ، ویزا کے لیے درخواست دینا اب آسان ہوگیا ہے، کاغذی کارروائی کو کم کر دیا گیا ہے اور مستقل رہائش یا شہریت کی شرائط میں نرمی لائی گئی ہے، خاص طور پر ان سرمایہ کاروں کے لیے جو طویل مدتی سرمایہ کاری کرتے ہیں۔

سرمایہ کاری کے نئے شعبے میں رئیل اسٹیٹ اور بانڈز کے علاوہ ٹیکنالوجی، ماحولیاتی پروجیکٹس اور اسٹارٹ اپس جیسے شعبے بھی شامل ہوں گے۔ یہ تبدیلیاں نیوزی لینڈ میں نئے ٹیلنٹ اور معیاری سرمایہ لانے کے لیے کی گئی ہیں تاکہ ملک کی مقامی معیشت کو مزید ترقی دی جا سکے۔

نیوزی لینڈ کی موجودہ Active Investor Plus Visa اسکیم کو ختم کرتے ہوئے دو نئی اقسام متعارف کرائی گئی ہیں:


یہ کیٹیگری اُن سرمایہ کاروں کے لیے ہے جو زیادہ خطرے کے حامل مگر بلند منافع بخش منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، جیسے کہ اسٹارٹ اپس، ٹیکنالوجی، اور ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ۔
متوقع سرمایہ کاری کی حد: کم از کم 5 ملین نیوزی لینڈ ڈالر رکھی گئی ہے۔

اس کیٹیگری میں کم خطرے والے شعبے شامل ہوں گے جیسے کہ بانڈز، قائم شدہ کاروبار یا انفراسٹرکچر پروجیکٹس۔
متوقع سرمایہ کاری کی حد: 7.5 ملین نیوزی لینڈ ڈالر رکھی گئی ہے۔ یہ آپشن اُن افراد کے لیے ہے جو نسبتا محفوظ سرمایہ کاری کو ترجیح دیتے ہیں۔

انگریزی زبان کا امتحان دینا اب ضروری نہیں ہوگا، جس سے غیر انگریزی بولنے والے سرمایہ کاروں کے لیے یہ پروگرام زیادہ قابل رسائی ہو گیا ہے۔

یہ نیا ویزا پروگرام اُن افراد کے لیے بہترین موقع فراہم کرتا ہے جو بغیر مستقل رہائش کے نیوزی لینڈ میں سرمایہ کاری کر کے ویزا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

مزیدخبریں