سولر پینلز کی قیمتوں میں مزید کمی،  بجلی کی سپلائی  سال کے آخر تک طلب سے تین گنا زیادہ ہو جائے گی: رپورٹ

سولر پینلز کی قیمتوں میں مزید کمی،  بجلی کی سپلائی  سال کے آخر تک طلب سے تین گنا زیادہ ہو جائے گی: رپورٹ

بیجنگ:  دنیا کے مختلف ممالک میں سولر پینلز کی قیمتیں تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئیں ہیں اور ان میں  مزید کمی کا امکان ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق سولر پینلز کی قیمتوں  کمی کی وجہ عالمی مارکیٹ میں چینی کمپنیوں کی جانب سے سولر پینل کی بڑھتی ہوئی پیداوار ہے۔ ضرورت سے زیادہ سولر پینلز کی سپلائی کے باعث مارکیٹ پر چین کی گرفت حد سے زیادہ بڑھ چکی ہے جس کا امریکہ اور یورپ کے مینوفیکچررز مقابلہ کرنے سے قاصر ہیں۔

بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے اندازے کے مطابق عالمی سطح پر سولر پینل سے بجلی کی سپلائی اس سال کے آخر تک 1,100 گیگا واٹ یا موجودہ طلب سے تین گنا زیادہ ہو جائے گی۔

ایجنسی نے مزید کہا کہ 2023 میں سپاٹ مارکیٹ پر قیمتیں پہلے ہی نصف تک گر چکی ہیں اور 2028 تک ان میں مزید 40 فیصد کمی کا امکان ہے۔

 پاکستان میں بھی سولر پینلز  کی قیمتوں میں واضع کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔مارکیٹ میں اس وقت سات سے 15 کلو واٹ سسٹم کی قیمت دو لاکھ روپے تک کم ہو چکی ہے۔اور ابھی کچھ وقت تک قیمتوں میں مزید کمی ہوگی۔