اسلام آباد: اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشر بی بی کی عدت میں نکاح کیس میں سزا کیخلاف اپیلوں پر سماعت نو اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔ عدت میں نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت نہ ہو سکی۔
ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ اسلام آبادمیں بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کی عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیل پرسماعت سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے کی ، وکلاء صفائی عثمان گِل، سلمان اکرم راجا سیشن عدالت پیش ہوئے۔
دوران سماعت بانی سلمان اکرم راجہ نے خاورمانیکا کے وکیل رضوان عباسی کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر اعتراض کیا اور کہا رضوان عباسی ساتھ والی عدالت میں بیٹھے ہیں کہہ رہے میں نہیں آرہا،مجھے کوئی بلا کر دکھائے ان کی تصویر بھی لی ہے، خالی عدالت میں فارغ بیٹھے ہوئےہیں ، عدالت پیش نہ ہو کر توہین عدالت کر رہے ہیں ۔ہمیں پھر دلائل کا آغاز کرنے دیں، رضوان عباسی پر افسوس ہوا۔
عدالت نے خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی کے پیش نہ ہونے پر سلمان اکرم راجہ کو دلائل کی اجازت دی ۔
سلمان اکرم راجہ نے عدالت نے دلائل دیتےہوئے کہا کہ طلاق کے کم سے کم 48 دنوں بعد نکاح ہونا چاہیے، طلاق اور عدت ختم ہونے کی تاریخیں اہم ہیں،طلاق کے 48 دنوں بعد بشریٰ بی بی نے بانی پی ٹی آئی نے نکاح کیا، خاورمانیکا 6 سال خاموش رہے، ایک جملے پر شکایت دائر کردی، اسلام میں خاتون کی پرائویسی کا خیال رکھنے کی تلقین کی گئی ہے۔
دوران سماعت وکیل سلمان اکرم راجا نے سپریم کورٹ کے راشدہ اختر کیس کے فیصلے کاحوالہ دیا اور کہا کہ راشدہ اختر کیس کے فیصلے کو ہر عدالت کو اپنانا ہوگا۔
سلمان اکرم راجہ نے مئوقف اپنایا کہ مارچ 2018 میں خاورمانیکا نے ٹیلیویژن پر بیان دیا بشریٰ بی بی باپردہ خاتون ہیں ، بشریٰ بی بی سے زیادہ پرہیزگار عورت نہیں دیکھی، اور بانی پی ٹی آئی بھی بہت متقی انسان ہیں۔
سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے استفسار کیا ویڈیو کلپ کے متعلق جرح میں خاورمانیکا نے بیان دیا؟ کیا خاورمانیکا کے انٹرویو کی تاریخ موجود ہے؟ وکیل سلمان اکرم راجا نے عدالت کو بتایا نجی چینل کے پروگرام میں خاورمانیکا نے بشریٰ بی بی سے متعلق بیان دیا،، انٹرویو کا پورا ریکارڈ منگوا لیں گے۔
سلمان اکرم راجہ نے عدالت سے استدعا کی کہ عید سر پر ہے، بشریٰ بی بی کی طبیعت بھی ٹھیک نہیں، بشریٰ بی بی کو صرف عدت میں نکاح کیس میں سزا ملی ہوئی ہے۔بشریٰ بی بی کی سزا معطل کرنے کی درخواست کو آج دیکھ لیں۔
معاون وکیل خاور مانیکا نے عدالت اسے استدعا کی سزا معطل کی درخواست پر فیصلہ عید سے پہلےدیاجائے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 9 اپریل تک ملتوی کردی۔