جینیوا: اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے جمعے کو اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جارحیت اور فلسطینیوں کی نسل کُشی پر اسرائیل کو اسلحے کی فروخت یا فراہمی پر پابندی کی پاکستان کی؎ ایک قرارداد منظور کر لی۔
غیر ملکی میڈیا ذرایع کے مطابق قرارداد کے حق میں 28 ممالک نے ووٹ دیا، 13 غیر حاضر رہے اور چھ نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے قرارداد میں غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران فلسطینی شہریوں کی نسل کشی کے انتباہ کو اجاگر کرتے ہوئے اسرائیل کو اسلحے کی فروخت روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔قرارداد میں اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں ممکنہ جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ذمہ دار ٹھہرانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
قرارداد کے متن میں ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کو اسلحے، گولہ بارود اور دیگر فوجی سازوسامان کی فروخت اور منتقلی بند کریں۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ’بین الاقوامی انسانی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں‘ کو روکنے کے لیے دیگر اقدامات سمیت اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی روکنے کی کی ضرورت ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف نے جنوری میں فیصلہ دیا تھا کہ غزہ میں ’نسل کشی کا خطرہ ہے۔‘
پاکستان نے البانیہ کو چھوڑ کر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے تمام رکن ممالک کی طرف سے جمعے کو یہ قرارداد پیش کی۔ قرارداد میں غزہ میں ’فوری جنگ بندی‘ اور ’ہنگامی بنیادوں پر انسانی رسائی اور امداد‘ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اس قراداد کی پابندی ضروری نہیں ہے۔ تاہم اس قراداد پر مغربی ممالک منقسم ہو گئے۔ امریکہ، جرمنی اور بعض دیگر مغربی ممالک نے اس قرارداد کی مخالفت کی جبکہ کئی غیر حاضر رہے اور کچھ یورپی ممالک نے اس قراداد کےحق میں ووٹ دیا۔
قبل ازیں گذشتہ ہفتے نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی بالآخر ایک قرارداد منظور کی جس میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔ امریکہ نے اس قرارداد پر رائے شماری میں حصہ نہیں لیا جو اسرائیل کا قریبی اتحادی اور اسلحے کے سب سے بڑا فراہم کنندہ ہے۔تاہم جنگ بندی کے مطالبے کا عملی طور پر کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔
خیال رہے کہ اسرائیل یو این ایچ آر سی کو اس کے مبینہ اسرائیل مخالف تعصب پر باقاعدگی سے تنقید کا نشانہ بناتا رہا ہے۔ کونسل نے اسرائیل کے خلاف گذشتہ برسوں میں فلسطینیوں کے خلاف کیے گئے اقدامات کے لیے کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں کہیں زیادہ قراردادیں منظور کی ہیں۔
واضح رہے کہ سرائیل کی غزہ میں سات اکتوبر کے بعد سے جاری جنگ کی وجہ سے تقریباً 33,000 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔