لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت عوام سے ووٹ کا حق چھیننا چاہتی ہے۔ ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ آئین پر عمل ہونا لازمی ہے۔ مجھے امید ہے کہ کل نیشنل سکیورٹی کونسل کے میٹنگ میں ان بات پر بات کی جائےگی۔حکومت ہمارے ساتھ بات کرے تاکہ الیکشن کی تاریخ پر اتفاق ہوجائے۔
نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت عدالت سے یہ نہیں کہہ سکتی کہ اتنے جج ہوں اور اس میں یہ ہوں وہ نہ ہوں۔ یہ چیف جسٹس کا اختیار ہے۔ یہ تحریک انصاف کا جھگڑا نہیں عوام کا مسئلہ ہے۔ نوے دن میں الیکشن نہیں ہو سکتا لیکن چلو ایک ہفتے آگے جائیںگے اگرچہ یہ بھی نہیں ہونا چاہیے۔
پی ٹی آیی کے رہنما کا کہنا ہے کہ ادارے وزیر اعظم کو باور کروائیں آئین کا تحفظ لازم ہے۔ اگرحکومت اس ضد میں رہی کہ الیکشن نہیں کروانے سپریم کورٹ کا حکم نہیں ماننا تو ہم ایک بڑی تحریک کے لیے تیار ہیں اگر آئین ہی ختم ہو جائے گا تو ہر شخص کا اپنا طریقہ ہو گا کہ وہ احتجاج کا کیا طریقہ اپناتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم قطعی اپنی فوج اور اس کے سربراہان اور اداروں کے ساتھ کسی ٹکراؤ کے حق میں نہیں۔ ہمیں ان سے امید ہے کہ پاکستان کے آئین کے دیے حلف کو نبھائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ختم کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ وہ دو تہائی اکثریت سے دونوں ایوانوں میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو ختم کر سکتے ہیں۔ باقی ہر صورت اس پر عمل در آمد کرنا ہوتا ہے۔عدالتی اصلاحات کا بل بد نیّتی پر مبنی ہے۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہیہ حکومت اور حزب اختلاف مل کر جنرل الیکشن کی بھی تاریخ دے سکتے ہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ وہ لوگ الیکشن لڑنا ہی نہیں چاہتے۔