اسلام آبادہائیکورٹ نے عمران خان کی آٹھ مقدمات میں عبوری ضمانت میں 18 اپریل تک توسیع کردی۔عمران خان کی آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی منظور کر لی گئی۔
اسلام ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے عمران خان کی آٹھ عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ عمران خان کے وکیل نے عدالت موقف اختیار کیا کہ آج رجسٹرار آفس میں عمران خان کی حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کی ہے،درخواست پر ڈائری نمبر بھی الاٹ ہو گیا ہے، عمران خان کو کو ابھی تک تفتیش کے لئے پولیس نے بلایا نہیں ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان پولیس تفتیش میں پیش ہونا نہیں چاہتے، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالت نے پہلے ہی ایک کیس میں پولیس کو بتایا تھا کہ فیصل ایڈووکیٹ کے ذریعے عمران خان کو شامل تفتیش کریں، فیصل ایڈووکیٹ پولیس کے ساتھ کوآرڈینیشن کریں۔
عمران خان کے وکیل نے کہا کہ حتمی طور پر تو ہم نے ٹرائل کورٹ ہی جانا ہے، عمران خان عید کے بعد انسداد دہشت گردی عدالت کے سامنے سرینڈر کر دیں گے، چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ ضمانت قبل از گرفتاری میں دو ہفتے کی ڈیٹ کیسے دیں؟ ابھی تو پندرہ رمضان ہے اور عید میں آدھا مہینہ ہے،ضمانت قبل از گرفتاری میں دو ہفتے کی ڈیٹ کیسے دیں؟ ، ہم پہلے سے آرڈر میں کچھ لکھ کر ہاتھ نہیں باندھا چاہتے، کوئی ایسا ریلیف نہیں دے سکتے جو کسی اور کو نہ دیا جا سکے۔ ماتحت عدالتوں میں بھی ڈیکورم برقرار رکھنا چاہیے۔
عدالت نے وکلاء کا موقف سننے کے بعد عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظورکرتے ہوئے آٹھ مقدمات میں 18 اپریل تک ضمانت میں توسیع کر دی۔