لاہور: ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری کے بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے راستے جدا ہونے کا امکان بڑھ گیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سپریم کورٹ نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کے حوالے سے ریمارکس دیئے تھے جس پر ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری نے رات گئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا اور اجلاس طلب کر لیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دوست مزا ری کی جانب سے اجلاس طلب کئے جانے کے اقدام کو ترجمان اسمبلی زین علی نے غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اجلاس آج نہیں بلکہ 16 اپریل کو طلب کیا گیا ہے۔ جبکہ اس ساری صورتحال کے باعث اب امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دوست مزاری کے پی ٹی آئی سے راستے جدا ہونے کے امکانات میں اضافہ ہو گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دوست مزاری گزشتہ روز وزیر اعظم کی طرف سے بلائے جانے والے اجلاس میں بھی شریک نہیں ہوئے تھے، جبکہ وہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے وقت گورنر ہاؤس سے چند قدم دور واقع اپنے گھر میں ہی تھے۔
واضح رہے کہ ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں ایڈووکیٹ جنرل نے اجلاس آج ہونے کی یقین دہانی کرائی تھی اور میں نے اپنے وکیل سے مشورے کے بعد اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
دوسری جانب سپیکر پنجاب اسمبلی کے ترجمان ڈاکٹر زین علی بھٹی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اجلاس 16 اپریل کو ہو گا اور آج طلب کئے گئے اجلاس کا کوئی نوٹیفکیشن نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈپٹی سپیکر کی جانب سے طلب کیا گیا اجلاس غیر آئینی ہے کیونکہ جب تک آفیشل لیٹر جاری نہیں ہوتا، اس وقت تک پہلا آرڈر رہے گا، گزشتہ اجلاس میں توڑ پھوڑ کے باعث مرمت کا کام کیا جا رہا ہے۔