برلن ، جرمنی کے عوام کو کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسی نیشن پر اعتماد نہیں ۔ ملک بھر کے سروے نے عوامی خدشات کا اظہار کردیا ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے نے ایک سروے رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جرمنی میں ویکسینیشن مہم سے وہاں باشندوں کا اعتبار اٹھتا جا رہا ہے۔یورپ کی اقتصادی شہ رگ سمجھے جانے والے جرمنی کو کورونا کی وبا ءنے کئی اعتبار سے نقصان پہنچایا ہے۔
گزشتہ برس سے لے کر رواں سال کی پہلی سہ ماہی تک دنیا کے دیگر خطوں اور ممالک کی طرح جرمنی کو بھی کورونا کی وبا کے پھیلاؤ نے بہت منفی انداز میں متاثر کیا۔
اب تک لوگوں کا عام خیال یہ تھا کہ یہ ملک اپنے ہاں کورونا کی وبا سے اچھی طرح نمٹ لے گا اور شہریوں کو موذی عارضے کوویڈ19سے بچانے کے لیے ضروری طبی سہولیات کی فراہمی میں تیز رفتار اور ٹھوس اقدامات کرے گا۔ لیکن بد قسمتی سے اب تک کی صورت حال اس کے برعکس نظر آتی ہے۔
سروے رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ تقریباً دو تہائی جرمن باشندوں کو شبہ ہے کہ برلن حکومت کی طرف سے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی ٹیکوں سے متعلق جو اہداف طے کیے گئے تھے وہ انہیں پورا نہیں کر پائے گی۔
پیر پانچ اپریل کو شائع ہونے والی اس سروے رپورٹ کے مطابق تقریبا دو تہائی جرمن باشندوں نے اس بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے کہ حکومت کورونا ویکسینیشن مہم کے اپنے اہداف حاصل کرسکے گی۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے وعدہ کیا ہے کہ ستمبر تک ایسے تمام بالغ جرمن باشندوں کو جو کورونا ویکسین لگوانا چاہتے ہیں پہلا ٹیکہ لگ جائے گا۔
سروے کے مطابق محض 23 فیصد رائے دہندگان نے اس امید کا اظہار کیا کہ حکومت اپنے ویکسینیشن اہداف حاصل کر لے گی جبکہ 62 فیصد نے کہا کہ اس کے امکانات کم نظر آ رہے ہیں۔
اس کے مقابلے میں فروری میں کیے گئے ایک سروے میں 26 فیصد رائے دہندگان کا خیال تھا کہ جرمنی اپنے کورونا ویکسینیشن کے اہداف حاصل کر سکتا ہے۔
اس سروے کے مطابق خود جرمنی میں حکمران جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین یا سی ڈی یو اور اس کی ہم خیال پارٹی کرسچن سوشل یونین یا سی ایس یو کے 53 فیصد ووٹروں بھی کا کہنا ہے کہ انہیں برلن حکومت کے ستمبر تک ویکسینیشن کے لیے طے کردہ اہداف حاصل کر لینے کے امکانات نظر نہیں آتے۔