اسلام آباد: روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں۔ روسی وزیر خارجہ سرگئ لیوروف کل وزارت خارجہ ائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق روس کے وزیر خارجہ پاکستان کے اہم دورے پر پہنچ گئے ہیں، شاہ محمود نے ائیرپورٹ پر روسی ہم منصب کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔ روسی وزیر خارجہ سرگئ لیوروف کل وزارت خارجہ ائیں گے۔
وزارت خارجہ میں پاکستان اور روس کے مابین دو طرفہ وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی پاکستانی وفد جبکہ روسی وزیر خارجہ سرگئ لیوروف روسی وفد کی قیادت کریں گے۔ روسی وزیر خارجہ، وزیر اعظم عمران خان و دیگر اعلیٰ قیادت سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
توقع کی جا رہی ہے کہ روسی وزیر خارجہ کا دورہ، پاکستان اور روس کے مابین دو طرفہ تعلقات کو بڑھانے اور مزید مستحکم بنانے میں مددگار ثابت ہو گا۔
اس سے قبل روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف کے دورہ پاکستان کے حوالے سے ویڈیو بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ روس کے کسی روسی وزیر خارجہ کا 9 سال کے بعد پاکستان کا دورہ ہے۔ اس بات سے کوئی اختلاف نہیں کر سکتا کہ روس اس خطے کا انتہائی اہم ملک ہے اور یہ دورہ اس بات کی عکاسی کر رہا ہے کہ روس کے ساتھ ہمارے دو طرفہ تعلقات ایک نیا رخ اختیار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دو طرفہ تعلقات میں بہتری آ رہی ہے اور ہم ایک دوسرے کے ساتھ خطے میں تعاون کا ارادہ رکھتے ہیں جبکہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہمارے معاشی اور دفاعی تعلقات کیسے آگے بڑھ رہے ہیں۔
وفاقی وزیر خارجہ نے کہا کہ نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن منصوبے کو ہم دونوں آگے بڑھانا چاہتے ہیں اور ہمارے ہاں جب آٹے کا بحران پیدا ہوا تو روس نے ہمیں بروقت گندم فراہم کی تاکہ ہماری قیمتیں مستحکم رہیں۔ روسی وزیر خارجہ کے ساتھ دو طرفہ تجارت کے فروغ کے حوالے سے بات چیت ہو گی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسٹیل مل انہوں نے لگائی تھی اگر اس کی بحالی کیلئے سرمایہ کاری کی صورت نکل آئے یا کوئی اور سرمایہ کاری کی سبیل نکلتی ہے تو دو طرفہ تعاون بڑھانے کے اچھے مواقع ہمیں میسر آ سکتے ہیں۔ پاکستان اور روس، مل کر افغان امن عمل میں کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روس کے وزیر خارجہ دہلی سے ہو کر آ رہے ہیں ہندوستان کے ساتھ روس کے دیرینہ تعلقات ہیں، روس بھارت کو افغانستان میں قیام امن کیلئے مثبت کردار ادا کرنے پر آمادہ کر سکتا ہے۔