اسلام آباد: ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور علی ترین کو ایک بار پھر 9 اپریل کو طلب کر لیا۔ ایف آئی اے نے علی ترین کو 5 سوالات کے جوابات ساتھ لانے کی بھی ہدایت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق فیڈرل انوسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کو 2 اور ان کے بیٹے علی ترین کو ایک کیس کی تفتیش کیلئے طلب کرنے کے لیے نوٹس بھیجا ہے۔ ایف آئی اے نے علی ترین کو 5 سوالات کے جوابات ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے۔
ایف آئی اے نوٹس کے مطابق علی ترین نے والد سے ملکر شیئر ہولڈرز کیساتھ فراڈ کیا، آپ نے گنے کے کاروبار کو خود سے طے کردہ قیمت 4.85 ارب روپے میں بیچا، اس ٹرانزکشن سے آپ کے خاندان کو شیئر ہولڈ کی قیمت پرفائدہ ہوا۔
ایف آئی اے نے علی ترین سے سوال کیا کہ آپ نے جے کے ایف ایس ایل چینی کے کاروبار کو کیوں بیچا، گنے کا کاروبار بیچنے کیلئے کیا کہیں بھی اشتہار دیا تھا، کتنے ممکنہ خریداروں نے کمپنی سے رابطہ کیا اور کیا قیمت لگائی، کمپنی ریکارڈ کے مطابق جے کے ایف ایس ایل کو 2013 میں 326 ملین کا نقصان ہوا، نقصان کے باوجود گنے کا کاروبار کئی گناہ زیادہ قیمت پر جے ڈی ڈبلیو کو بیچا گیا۔
ایف آئی اے نے نوٹس میں مزید پوچھا کہ گنے کا کاروبار بیچنے کی قیمت 4.35ارب روپے کیسے لگائی گئی، دستاویز دیں، جے کے ایف ایس ایل نے 4.35 ارب روپے کہاں استعمال کئے، منی ٹریل دیں۔
واضح رہے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سوا تین ارب روپے کے مالیاتی فراڈ پر جہانگیر ترین، ان کے بیٹے علی ترین، دو بیٹیوں، داماد اور فیملی کے دیگر افراد پر 2 مقدمات درج کرلیے۔