لاہور :معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا پی ڈی ایم کی کوئی اہمیت نہیں ،یہ اپنی موت مر چکی ہے ،پی ڈی ایم کا اتحاد غیر فطری تھا ،یہ لوگ صرف عمران خان کیخلاف اکھٹے ہوئے تھے ،پی ڈی ایم کا اتحاد بنا ہی عمران خان کیخلاف تھا ،پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں عوامی مفاد کیلئے نہیں بلکہ این آر او لینے آئی تھیں ۔
فردوس عاشق اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اپوزیشن جماعتیں ایک طرف اور عمران خان ایک طرف ،لیکن عمران خان پی ڈی ایم کے سامنے نہیں جھکے ،پی ڈی ایم کا اتحاد پارہ پارہ ہو گیا ،وزیر اعظم پہلے دن سے کہتے آ رہے ہیں کہ کرپشن پر کوئی کمپرو مائز نہیں ہوگا ۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا لیڈ ر لیڈ ر کی باتیں کرنے والے لیڈر کو وطن واپس لے کر آئیں ،لیڈر بھاگا نہیں کرتے،بھاگنے والے صرف گیدڑ ہوتے ہیں،مریم نواز ظل سبحانی کو پاکستان واپس بلائیں،ظل سبحانی عدالتوں کے سامنے پیش ہوں،اگر بے گناہ ہیں تو عدالتیں آپ کو انصاف فراہم کریں گی،اگر آپ گناہ گار ہیں تو اپنی سزا ملک میں واپس آکر کاٹیں،انہوں نے کہا چیلنج انہیں کیا جاتا ہے جو میدان میں موجود ہوں۔
پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عمران خان نے پہلے دن ہی کہا تھا کہ ہمیں اپوزیشن کی کوئی بات نہیں کرنی ،ہمارا مقابلہ اپوزیشن جماعتوں کیساتھ نہیں بلکہ ہمارامقابلہ مہنگائی اور بے روزگاری سے ہے ،انہوں نے کہا حکومت عوام کے ریلیف اور فلاح و بہبود کیلئے اقدامات اُٹھا رہی ہے ۔
واضح رہے فردوس عاشق اعوان کی پریس کانفرنس سے چند گھنٹے قبل ہی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیو نیوز نصر اللہ ملک نے یہ خبر بریک کر دی تھی کہ اے این پی نے واضح کر دیا وہ پی ڈی ایم کے ساتھ اس صورتحال میں نہیں چلنا چاہتی،،نصر اللہ ملک کا کہنا تھا کہ اے این پی کے جانے سے پی ڈی ایم اتحاد کو بڑا دھچکا لگے گا۔
اے این پی نے باقاعدہ اعلان کر دیا ہے کہ وہ پی ڈی ایم کے ساتھ اس صورتحال میں مزید نہیں چل سکتے ،نصر اللہ ملک کا کہنا تھا کہ اے این پی کے جانے سے پی ڈی ایم اتحاد کو بڑا دھچکا لگے گا۔
تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم میں دراڑیں ڈلنے کی خبریں گزشتہ کئی روز سے میڈیا کی زینت بنی ہوئی تھیں ،اب پی ڈی ایم میں شامل بڑی سیاسی جماعت اے این پی نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اس صورتحال میں پی ڈی ایم کے ساتھ مزید نہیں چل سکتے ،ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیو نیوز نصر اللہ ملک نے کہا مسلم لیگ (ن) کے استعفوں کے فیصلے پر پیپلز پارٹی خاصی ناراض تھی،مسلم لیگ (ن) کے استعفوں کو لانگ مارچ سے مشروط کرنے پر اختلافات پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ میں ہوئے۔