لندن :عالمی وبا کی تیسری لہرمیں تیزی کے بعد برطانیہ میں حالات معمول پر آنا شروع ہو گئے ،برطانوی وزیر اعظم نے 12 اپریل سے کورونا پابندیوں میں نرمی کا اعلان کر دیا ۔
تفصیلات کے مطابق عالمی وبا کی تیسری لہر نے جہاں پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے وہاں برطانیہ میں سخت ترین لاک ڈائون کے بعد صورتحال قابو میں آنی شروع ہو گئی ہے ،برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کوروناپابندیوں میں نرمی کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں بیوٹی سیلون سمیت تمام دکانیں 12اپریل سےکھل جائیں گی۔
برطانوی وزیر اعظم کا کہنا تھا مکمل لاک ڈائو ن کے بعد عالمی وبا کی تیسری لہر کو کنٹرول کرنے میں کافی حد تک کامیاب ہو گئے ہیں ،12 اپریل کے بعد کورونا کی وجہ سے لگائی گئی پابندیوں میں نرمی کر رہے ہیں جس کے تحت برطانیہ میں ریسٹورنٹس آوَٹ ڈورسروسزشروع کرسکیں گے،پارک ،اورجم بھی12اپریل سےکھول دیئےجائیں گے۔برطانوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 15لوگوں کیساتھ شادی کی تقریبات میں شرکت کی اجازت ہو گی ۔
تازہ ترین سرکاری اعدادوشمار کے مطابق برطانیہ میں اب تک کووڈ۔19 کی وجہ سے ایک لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں،واضح رہے چند روز قبل ہی برطانیہ کی طرف سے پاکستان میں کورونا کی تیسری لہر کےپیش نظر پاکستان سمیت چار ممالک پر 9اپریل سے سفری پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا ۔
نئے قواعد کے تحت صرف ان پاکستانیوں کو ہی برطانیہ میں داخلے کی اجازت ملے گی جن کے پاس برطانیہ کی شہریت یا وہاں کا ریزیڈنسی ویزا ہے اور ان کا کورونا ٹیسٹ منفی آیا ہے، ان افراد کو برطانیہ پہنچنے پر 10 دن کے لیے اپنے خرچ پر لازمی قرنطینہ میں بھی رہنا ہو گا۔ خلاف ورزی کی صورت میں انھیں دس ہزار پاؤنڈ جرمانے یا 10 سال تک قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس سے قبل وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ ہر ملک کو اپنے شہریوں کی صحت کی حفاظت کے لیے فیصلے کرنے کا حق ہے ۔ انہوں نے برطانیہ کی جانب سے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کرنے پر سوال کیا کہ ان ممالک کا انتخاب سائنس کو مدنظر رکھ کر کیا گیا ہے یا خارجہ پالیسی کو ۔برطانیہ کی طرف سے عالمی وبا سے زیادہ متاثرہ ممالک کو ریڈ لسٹ میں شامل کیاگیا تھا،جن میںپاکستان ، بنگلہ دیش ، کینیا اور فلپائن بھی شامل ہیں ۔