جکارتا: انڈونیشیا اور مشرقی تیمور میں بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہے۔ دونوں ہمسایہ ملکوں میں طوفانی بارشوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے اموات 160ہوگئی ہیں۔
العریبیہ ٹی وی کے مطابق بارشوں اور سیلاب سے انڈونیشیا میں 130 جبکہ مشرقی تیمور میں 30 اموات ہوئیں ۔ انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق اس خوفناک سیلاب نے ناصرف انڈونیشیا کے فلورس جزیرے کو بری طرح نقصان پہنچایا بلکہ ساتھ ہی تیمور لیسٹی کے علاقے میں بھی تباہی مچائی ۔
قدرتی آفت کے پیش نظر مشرقی انڈونیشیا میں ایمرجنسی کا نفاذ کر دیا گیا ہے ۔ امدادی ٹیمیں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہیں ۔ لوگوں کو ریسکیو کرنے کیلئے ہیلی کاپٹروں اور کشتیوں کی مدد لی جا رہی ہے ۔
لوگوں کو آسرا دینے کیلئے محفوظ مقامات پر شیلٹر ہومز قائم کر دیئے گئے ہیں جہاں حکومت کیساتھ ساتھ مختلف تنظیموں کی جانب سے بھی لوگوں کو ادویات ، کھانا اور کپڑے فراہم کئے جا رہے ہیں ۔امدادی ٹیموں کا کہنا ہے کہ ابھی تک کم از کم 160 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے ، تاہم درجنوں افراد لاپتا ہیں ، اس وجہ سے مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کا قوی امکان ہے ۔
ادھر مشرقی فلورس کے حکام کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیلابی ریلے میں مرنے والوں کی تعداد 60 سے زائد ہے تاہم حکومتی ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے ۔
خبریں ہیں کہ سیلاب سے سب سے زیادہ نقصان لیمنلی گاؤں میں ہوا ، جہاں مرنے والوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے ۔ اس گاؤں میں ناصرف خوفناک سیلابی ریلا گزرا بلکہ مٹی کے تودے بھی گرے جس سے پورا علاقہ ملیا میٹ ہو گیا ۔