ماسکو: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے صدارتی مدت سے متعلق نئے قانون پر دستخط کر دئیے ہیں اور اس کیساتھ ہی وہ پانچویں اور چھٹی مرتبہ بھی صدر بننے کے اہل بھی ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چوتھی بار روس کی صدارت سنبھالنے والے ولادی میر پیوٹن نے 2036ءتک صدر بننے کی راہ ہموار کر لی ہے۔ انہوں نے صدارتی مدت سے متعلق نئے قانون پر دستخط کر دئیے ہیں جس کے تحت وہ اب پانچویں اور چھٹی مرتبہ بھی صدارتی الیکشن میں حصہ لینے کے اہل ہوں گے۔
پیوٹن 1999ءسے 2008ءتک 2 بار روس کے صدر رہے، اس کے بعد 2012ءاور 2018 میں صدارتی انتخاب جیت کر تیسری اور چوتھی بار روس کے صدر بنے ہیں اور اب ان کی صدارت کی مدت 2024ءمیں ختم ہو رہی ہے، نئے قانون کے تحت وہ اس بار بھی صدارتی انتخاب میں حصہ لے سکیں گے۔
نئے قانون کے تحت روس میں اگلی دو مدت کیلئے ہونے والے صدارتی انتخابات میں بھی اگر ولادی میر پیوٹن کو کامیابی ملی تو وہ مجموعی طور پر 2036 تک روس کے صدر رہ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال صدارتی مدت کے قانون میں تبدیلی کیلئے روسی عوام سے ریفرنڈم میں منظوری لی گئی تھی اور نئے قانون کا بل گزشتہ ماہ ہی روسی پارلیمان میں بھی منظور کر لیا گیا تھا۔
روسی آئین کے مطابق کوئی بھی شخص صرف دو بار ہی 6،6 سال کی مدت کیلئے صدارت کے عہدے پر رہ سکتا تھا تاہم اب مذکورہ آئینی اصلاحات میں پیوٹن کے عہدہ صدارت پر رہنے کی مدت کو صفر کردیا گیا ہے لہٰذا وہ مزید 2 بار عہدہ صدارت پر براجمان ہونے کے اہل ہوگئے ہیں۔