سیئول: سابق صدر پر کرپشن کے متعدد الزامات سمیت اختیارات سے تجاوز کے چارجز تھے جس پر عدالت نے آج فیصلہ سناتے ہوئے انہیں 16 ملین ڈالر جرمانہ اور 24 سال قید کی سزا سنائی۔
جنوبی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق سابق صدر عدالت میں پیش نہیں ہوئیں اور ان کی غیرموجودگی میں سزا سنائی گئی۔ سابق صدر پارک گین ہائی گزشتہ ایک سال سے جیل میں ہیں اور وہ اپنی کئی پیشیوں پر عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئیں۔
مزید پڑھیں: ترکی کی ایک یونیورسٹی میں فائرنگ، 4 افراد ہلاک
سابق جنوبی کورین صدر پر اپنے قریبی دوست چوئی سون سل اور مشیر کے ساتھ مل کر دو تنظیموں کو بھاری عطیات دینے کا الزام تھا تاکہ ان کی پالیسیوں کی حمایت کی جاسکے۔ سابق صدر پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے سیم سنگ گروپ کی حمایت کرنے کے لئے بھاری رشوت طلب کی تھی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: داعش دنیا بھر کے ممالک میں حملے کرسکتی ہے: ولادی میر پیوٹن
یاد رہے کہ دسمبر 2016 میں جنوبی کورین اسمبلی اراکین نے پارک گین کے مواخذے کی کوشش کی تھی تاہم انہوں نے عہدہ چھوڑنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا اور کسی سے معافی بھی نہیں مانگیں گی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں