کراچی : چیئرمین فاریکس ایکسچینج ملک بوستان نے کہا ہے کہ ایکسچینج کمپنیز میں سادہ لباس اہلکاروں کی تعیناتی کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے ریٹ میں نمایاں کمی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں ڈالر بیچنے والے زیادہ اور خریدنے والے کم ہیں۔ ڈالر وافر مقدار میں موجود ہے۔
دوسری طرف پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں منگل کے روز بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 324 روپے کی سطح تک گر گئی۔
اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں مسلسل دوسرے روز کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔ دوسری جانب انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت اس وقت 307 روپے پر ٹریڈ ہو رہی ہے۔
اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں نو روپے کمی کے بعد دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قیمت میں 17 روپے کا فرق رہ گیا ہے۔
کرنسی مارکیٹ ڈیلروں کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ہونے والی کمی گزشتہ ہفتے آرمی چیف کی کاروباری افراد کے ساتھ میٹنگ میں ڈالر سمیت دوسری اشیا کی اسمگلنگ روکنے کے اقدامات کی یقین دھانی ہے تو اس کے ساتھ آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط کے تحت انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے ریٹ میں فرق کو 1.25 فیصد تک بھی رکھنا ہے۔
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ نے بی بی سی کو بتایا کہ آرمی چیف کی کاروباری افراد سے ہونے والی میٹنگ نے مارکیٹ میں مثبت رجحان کو پیدا کیا جس میں ڈالر کی اسمگلنگ روکنے کے لیے اقدامات پر بات چیت کی گئی ہے۔
انھوں نے کہا اسی طرح آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط کے تحت ڈالر کی قیمت کے اوپن اور انٹر بینک مارکیٹ میں ریٹ کے فرق کو ایک خاص حد تک رکھنے کے اقدامات نے بھی اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت کو نیچے لانے میں کردار ادا کیا ہے۔