لاہور: پنجاب کےدارالحکومت لاہور میں حضرت علی بن عثمان ہجویری المعروف داتا گنج بخشؒ کے 980 ویں سالانہ عرس کی تین روزہ تقریبات کا آغاز آج سے ہو گا۔ ملک بھر سےعقیدت مندوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ اوقاف کی جانب سے عرس کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں۔ تین روزہ تقریبات کا آغاز چادر پوشی سے ہو گا۔ دودھ کی سبیل کا افتتاح بھی آج ہی ہو گا، عرس کے دوران قرأت، نعت خوانی اور سماع کی محفلیں عروج پر ہوں گی۔
محکمہ اوقاف کی جانب سے 3 روزہ تقریبات میں زائرین کے لیے لنگر کا وسیع انتظام بھی کیا گیا ہے۔
عرس مبارک میں نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی شرکت کریں گے ان کودعوت نامہ بھجوا دیا گیا ہے۔
عرس کے موقع پر سکیورٹی کیلئے 155 سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں جبکہ 3 ہزار سے زائد اہلکار ڈیوٹی سرانجام دیں گے، خصوصی دعا 7 ستمبر کی رات کروائی جائے گی۔
داتا گنج بخشؒ کا اصل نام علی بن عثمان ہجویری ہے۔ ایک اندازے کے مطابق آپ کی پیدائش نومبر 1009ء اور وفات 25 ستمبر 1072ء میں ہوئی۔آپ تقریباً 1 ہزار سال قبل افغانستان سے لاہور تشریف لائے اور بھا ٹی دروازے کے قریب قیام فرمایا،اپنے اخلاق اور حُسنِ کردار سے غیر مسلموں کو گرویدۂ اسلام کیا، ان کی بے مثل تصنیف کشف المحجوب تصوف پر سند قرار دی جاتی ہے۔
حضرت داتا صاحب کا عرس ہر سال اسلامی مہینہ صفر المظفر کی 18 سے 20 تاریخ تک منایا جاتا ہے۔
خواجہ معین الدین اجمیری 1639ء اور بابا فرید الدین گنج شکر نے کسب فیض کے لیے آپ کے مزار پر چلہ کشی کی اور معین الدین اجمیری نے چلہ کے بعد رخصت ہوتے وقت یہ شعر کہا ؛
گنج بخشِ فیضِ عالم مظہرِ نورِ خُدا
ناقصاں را پیرِ کامل کاملاں را راہنما
اسی سے آپ کی 'گنج بخش' کے نام سے شہرت ہوئی۔