سلام آباد :وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف سے امریکی وزیر خارجہ نے ملاقات کی جس میں امریکی امداد کی معطلی کے مسئلے پر بات کی گئی۔وزیراعظم عمران خان سے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ملاقات کی جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی شرکت کی۔وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت دیگر حکام بھی موجود تھے۔ جب کہ امریکی وزیر خارجہ کے ہمراہ جنرل جوزف ڈنفورڈ اور افغانستان کے لیے امریکہ کے خصوصی مشیر زملے خلیل زادہ بھی ملاقات میں موجود تھے۔
ملاقات میں پاک امریکا تعلقات، افغانستان میں امن عمل سے متعلق امور پر بات چیت کی گئی۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں پاکستان کے لیے امریکی امداد کی معطلی کے مسئلے پر بھی بات کی گئی۔مائیک پومپیو کی زیر قیادت وفد میں امریکی فوج کے جنرل جوزف ڈنفورڈ اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔ اس سے پہلے امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو دفتر خارجہ پہنچے جہاں دونوں ممالک کے وفود کے درمیان وزرائے خارجہ سطح کے مذاکرات ہوئے اس ملاقات کے دوران میں دو طرفہ، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے باہمی اعتماد اور احترام کی بنیاد پر پاک امریکہ تعلقات کو ازسرنو بحال کرنے کی ضرورت پر زوردیاان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے قومی مفادات کا تحفظ کرنا نئی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات اس وقت سے تناؤ کا شکار ہیں جب یکم جنوری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھاکہ ہم نے گزشتہ 15 سالوں کے دوران پاکستان کو 33 ملین ڈالر امداد دے کر حماقت کی جبکہ بدلے میں پاکستان نے ہمیں دھوکے اور جھوٹ کے سوا کچھ نہیں دیا۔ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے بھی پاکستان کی سیکیورٹی معاونت معطل کرنے کا اعلان کردیاجبکہ پاکستان کو مذہبی آزادی کی مبینہ سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک سے متعلق خصوصی واچ لسٹ میں بھی شامل کردیا گیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نوئرٹ کا کہنا تھا کہ حقانی نیٹ اور دیگر افغان طالبان کے خلاف کارروائی تک معاونت معطل رہے گی۔دوسری جانب پاکستان نے امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں،لیکن امریکہ اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے۔
اس ماہ 2 ستمبر کو بھی امریکا نے پاکستان پر دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس کارروائی نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے 30 کروڑ ڈالر کی امداد منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔اس حوالے سے ترجمان پینٹاگون کا کہنا تھا کہ پاکستان سے سیکیورٹی تعاون کی معطلی کا اعلان جنوری 2018 میں کیا گیا تھا اور اس میں کولیشن سپورٹ فنڈ بھی شامل ہے۔