چیئر مین پی ٹی آئی کی جیل میں سیکیورٹی کا معاملہ، جو گنجائش ہے اور جو کچھ عدالت کر سکتی ہے اس پر میں آرڈر کروں گا: جسٹس عامر فاروق

چیئر مین پی ٹی آئی کی جیل میں سیکیورٹی کا معاملہ، جو گنجائش ہے اور جو کچھ عدالت کر سکتی ہے اس پر میں آرڈر کروں گا: جسٹس عامر فاروق
سورس: File

اسلام آباد:  اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی شوہر کی جیل میں سیکیورٹی اور تحفظ کے لیے درخواست پر سماعت کے دوران جیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ جو گنجائش ہے اور جو کچھ عدالت کر سکتی ہے اس پر میں آرڈر کر دوں گا۔ 

 اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی شوہر کی جیل میں سیکیورٹی اور تحفظ کے لیے درخواست پر سماعت  چیف جسٹس عامر فاروق نے کی۔ بشریٰ بی بی کی جانب سے ان کے وکیل سردار لطیف کھوسہ عدالت کے رو برو پیش ہوئے۔ 

دوران سماعت بشریٰ بی بی کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو جس سیل میں رکھا گیا ہے وہاں نماز بھی بامشکل ادا کی جا سکتی ہے۔

سابق وزیر اعظم کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کو گھر کا کھانا فراہم کرنے کی اجازت دی جائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ جو گنجائش ہے اور جو کچھ عدالت کر سکتی ہے تو اس پر میں آرڈر کر دوں گا۔ 

وکیل نے عدالت میں مزید کہا کہ ہماری تاریخ رہی ہے کہ جو بھی صدر یا وزیرِ اعظم بنتا ہے وہ بعد میں اڈیالہ اور اٹک جیل کا مہمان بنتا ہے۔


 چیف جسٹس عامر فاروق نےکیس کے تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئےسماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔

 چیئر مین پی ٹی آئی کے جیل میں سیکیورٹی اور تحفظ کیس میں  وزارتِ داخلہ، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اور ایف آئی اے فریقین ہیں۔

مصنف کے بارے میں