اسلام آباد:چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) کی تعیناتی کے لیے حکومت کے تیار کردہ آرڈیننس کے بنیادی نکات سامنے آگئے جس میں وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورت کی موجودہ شق برقرار رکھی گئی ہے۔
آردیننس میں چیئرمین نیب کی تعیناتی کے طریقہ کار میں پارلیمانی کمیٹی کو پہلی بار شامل کیا گیا ہے،آرڈیننس کے مطابق چیئرمین نیب کے معاملے پر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر میں اتفاق نہ ہوا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا۔
بنیادی نکات کے مطابق چیئرمین نیب کو ہٹانے کے لیے سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کرنا ہوگا،آرڈیننس کے مطابق نئے چیئرمین نیب کے لیے جسٹس (ر) جاوید اقبال کے نام پر بھی غور ہوسکے گا۔مجوزہ نیب آرڈیننس کے تحت اور موجودہ چیئرمین، نئے چیئرمین کی تعیناتی تک برقرار رہیں گے۔
اس سے قبل نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ چیئرمین نیب کی تقرری کے حوالے سے آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے جبکہ حکومتی سطح پر اب تک ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ۔