لاہور: سینیٹر اور سابق وفاقی وزیر فیصل واڈا نے پینڈورا پیپرز کی انکوائری 5 دن میں مکمل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا آغاز مجھ سے کیا جائے۔
سینیٹر فیصل واڈا نے پینڈورا پیپر میں نام آنے کے بعد پہلی مرتبہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنا مؤقف دیا اور وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اس کی تحقیقات کے سیل بنانے کی حمایت کی۔
پینڈورا پیپرز کی انکوائری کےفیصلے کاخیر مقدم کر تا ہوں۔یہ فیصلہ صرف عمران خان صاحب ہی کر سکتے ہیں۔ میں وزیراعظم سے درخواست کر تا ہوں کہ انکوائری ٹیم اس پہ 12-14گھنٹے روزانہ کام کر کے 5 دن کے اندر نتیجہ دے ۔طریقہ کار ایسا ہو کہ قوم بھی دیکھ سکے- آغاز مجھ سے کریں۔ ٹیسٹ کیس بنائیں
— Senator Faisal Vawda (@FaisalVawdaPTI) October 5, 2021
انہوں نے کہا کہ پینڈورا پیپرز کی انکوائری کےفیصلے کاخیر مقدم کر تا ہوں اور یہ فیصلہ صرف عمران خان صاحب ہی کر سکتے ہیں۔
حکومتی جماعت کے سینیٹر نے کہا کہ میں وزیراعظم سے درخواست کرتا ہوں کہ انکوائری ٹیم اس پر 12-14 گھنٹے روزانہ کام کر کے 5 دن کے اندر نتیجہ دے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ طریقہ کار ایسا ہو کہ قوم بھی دیکھ سکے جبکہ آغاز مجھ سے کریں اور ٹیسٹ کیس بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ میں غلط ثابت ہوا تو سزا دیں اور اگر صحیح ثابت ہوا تو یہ بھی فیصلہ ہو کہ غلط بیانی، بدنامی اور سنسنی پھیلانے والے خود ساختہ نام نہاد تحقیقاتی صحافیوں کو کیا سزا ملے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ٹیکس چوری اور بے نامی دولت چھپانے کا ایک اور عالمی اسکینڈل منظر عام پر آیا ۔ پاکستان سمیت ایک سو سترہ ممالک کی اہم شخصیات سے متعلق مالی تفصیلات شامل ہیں۔ دنیا بھر کے 600 سے زائد رپورٹرز اور 117 ملکوں کے 150 میڈیا اداروں نے تحقیقات میں حصہ لیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنڈورا پیپرز پاناما پیپرز سے بڑا سکینڈل ہے اور اس میں پاناما سے زیادہ پاکستانیوں کے نام ہیں ۔ دو سو سے زائد ممالک کی 29 ہزار آف شور کمپنیوں کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔ پاکستان سمیت 45 ملکوں سے تعلق رکھنے والے 130 ارب پتی افراد کی خفیہ جائیداد کا پتا چلا گیا ۔
آئی سی آئی جے کی تحقیقات کے دوران ایک کروڑ 19 لاکھ سے زائد خفیہ دستاویزات کو کھنگالا گیا ہے۔ پنڈورا پیپرز میں 700 سے زائد پاکستانیوں کے نام آئے ہیں۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق وزیرخزانہ شوکت ترین آف شور کمپنی کے مالک نکلے ہیں۔ اسحاق ڈار کے صاحبزادے علی ڈار، وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی وقار مسعود کے صاحبزادے عبداللہ مسعود، وفاقی وزیر مونس الٰہی، سینیٹر فیصل واؤڈا، وزیر صنعت خسرو بختیار، پنجاب کے سینئر وزیر علیم خان سمیت دیگر کے نام شامل ہیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما شرجیل انعام میمن، میجرجنرل(ر)نصرت نعیم, جنرل (ر)افضل مظفرکے بیٹےحسن مظفر، سی ای اوابراج گروپ عارف نقوی، جنرل (ر)شفاعت اللہ،کرنل (ر)راجہ نادرپرویز، زہرہ تنویراہلیہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) تنویر طاہر، شہناز سجادہمشیرہ جنرل(ر)علی قلی خان، امپریل شوگرمل کے مالک نویدمغیث شیخ کی بھی آف شور کمپنی نکلی ہے۔
ٹریڈربشیرداؤد،نیشنل بینک کے صدر عارف عثمانی، جنرل(ر)خالدمقبول کے داماد احسن لطیف، علی جہانگیرصدیقی، مرچنٹ آصف حفیظ، نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ کےایم ڈی عدنان آفریدی، لیفٹیننٹ جنرل(ر)شفاعت اللہ شاہ کا نام بھی پینڈورا پیپرز میں شامل ہے۔
فہرست کے مطابق کاروباری شخصیت عارف شافی، سابق ایئرمارشل عباس خٹک کے بیٹوں عمراور احدخٹک، ایگزٹ کمپنی کے مالک شعیب شیخ بھی آف شور کمپنی کے مالک نکلے۔
غیر ملکی شخصیات کی پینڈورا پیپرز میں آف شور کمپنیاں نکلی ہیں ان میں اردن کے شاہ عبداللہ ، قطر کے حکمرانوں ، یوکرائن ، کینیا ایکواڈور کے صدور شامل ہیں۔ جمہوریہ چیک کے صدر ، روسی وزیر کانسٹائن ، روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن ، آذربائیجان کے صدر ،برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ٹونی بلیئر ، کولمبیا کی گلوکارہ شکیرا نے بھی آف شور کمپنیاں بنائیں۔
پنڈورا پیپرز میں6بھارتی سیاست دانوں، چین کے2، یواےای کے11، روس کے 19 ، برازیل کے9، یوکرین کے 38 اور نائیجیریاکے 10، برطانیہ کے 9 اور سعودی عرب کے پانچ سیاست دانوں، اٹلی کے4،انڈونیشیا2، فرانس کے 3، اسپین کے5، پرتگال کے3سیاستدانوں کےنام بھی شامل ہیں۔