اسلام آباد:وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پنڈوراپیپرز سے متعلق اہم فیصلے کر لئے گئے ،کابینہ اجلاس میں پنڈورا پییز کے معاملے پر وزیر اعظم کا دو ٹوک موقف سامنے آگیا۔
نمائندہ نیو نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے پنڈورا پیپرز سے متعلق دو ٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا جن کے نام پنڈورا پیپرز کیس میں آئے ہیں ان کی تحقیقات ہوں گی،تحقیقاتی سیل قائم کر دیا گیا ہے جس میں شفاف انکوائریاں کی جائیں گی ۔
وزیر اعظم نے کہا ایسے تمام افراد کے نام نیب ،ایف آئی اے اور ایف بی آر کو بھیجے جائینگے جن ک پنڈورا پیپرز میں ذکر آیا ہے ،انہوں نے کہا پنڈورا پیپرز میں سامنے آنے والے لوگوں کا کیس تحقیقاتی سیل میں بھیجا جائے گا ،اگر قصور وار ہوئے تو پھر قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی ،جو تحقیقات میں کلیئر ہوگا اس کے خلاف کارروائی نہیں ہوگی۔
کابینہ اجلاس میں چیئرمین نیب سے متعلق کسی قسم کی مشاورت نہیں کی گئی، ذرائع کے مطابق کابینہ میں ساتویں مردم شماری کرانے سے متعلق تجاویز جزوی طور پر منظور کی گئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کابینہ کا آئندہ انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کروانے کا فیصلہ کیاگیاہے ،مردم شماری کے طریقہ کار میں شامل بعض تجاویز پر ایم کیو ایم کی مخالفت کا سامنا ہے، وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور امین الحق کی جانب سے بھی مخالفت کی گئی ،ایم کیو ایم نےمطالبہ کیاکہ مردم شماری کیلئے ڈیفیکٹو طریقہ کار اپنایا جانا چاہیے،امین الحق کا کہنا ہے جو شخص جہاں مقیم ہے اسے مردم شماری کے دوران اسی علاقے کی آبادی میں شمار کیا جائے،ایم کیو ایم نے مجموعی طور پر مردم شماری کی سفارشات کے حق میں ووٹ دیا۔