اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی 69ویں سالگرہ کے موقع پر ملک بھر کی ممتاز شخصیات، کرکٹرز، شوبز ستاروں، سماجی رہنمائوں اور سیاستدانوں کی جانب سے مبارکبادوں اور نیک خواہشات کا سلسلہ جاری ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اس موقع پر عمران خان کو خراج تحسین پیش پیش کیا ہے۔ ٹویٹر پر پی سی بی کی جانب سے ان کے کارناموں پر مبنی ایک فہرست جاری کی گئی ہے۔
وزیراعظم عمران خان پانچ اکتوبر 1952ء کو صوبہ پنجاب کے دارالخلافہ لاہور میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کیتھیڈرل سکول سے حاصل کی بعد ازاں ایچی سن کالج سے بھی انہوں نے پڑھائی مکمل کی۔ اس کے بعد وہ برطانیہ کے رائل گرائمر سکول وورسٹر میں داخل ہوئے لیا، انھیں 1972ء میں کیبل کالج آکسفورڈ میں داخلہ ملا جبکہ آکسفورڈ یونیورسٹی سے 1975ء میں وہ گریجویشن کرکے فارغ التحصیل ہوئے۔
عمران خان نے صرف 16 سال کی عمر میں فرسٹ کلاس کرکٹ کا آغاز کیا، یہ سال 1968ء تھا، اس کے بعد انہوں نے اپنی کارکردگی کی بنیاد پر 3 جون 1971ء کو قومی ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے برطانوی ٹیم کیخلاف ڈیبیو کیا۔
31 اگست 1974ء کو برطانیہ ہی کیخلاف انہوں نے پہلا ون ڈے کھیلا۔ اس کے بعد وقت گزرتا رہا، ان کا شمار دنیا کے بہترین آل رائونڈرز میں ہونے لگا۔ کھیل کے میدان میں ان کا سب سے بڑا کارنامہ 1992ء میں پاکستان کو ورلڈ کپ جتوانا تھا۔
انہوں نے اٹھاسی ٹیسٹ میچوں میں قومی ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے تین ہزار آٹھ سو سات رنز بنائے جبکہ تین سو باسٹھ وکٹیں حاصل کیں۔
عمران خان نے ٹیسٹ کرکٹ میں چھ سنچریاں اور اٹھارہ نصف سنچریاں بنائیں جبکہ ایک سو پچھہتر ون ڈے میچوں میں 3709 رنز بنائے اور ایک سو بیاسی وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے ایک روزہ میچوں میں صرف ایک سنچری اور 19 نصف سنچریاں بنائیں جبکہ 139 بین الاقوامی ون ڈے مقابلوں میں قومی ٹیم کی قیادت کی۔ ان کی قیادت میں قومی ٹیم نے 75 میچ جیتے، 59 میں ناکامی ہوئی، 48 ٹیسٹ میچوںکی بھی قیادت کی، ان میں سے 14 میں فتح حاصل کی جبکہ 8 میں شکست ہوئی۔
عمران خان نے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد کینسر جیسے موذی مرض کے علاج کیلئے شوکت خانم ہسپتال بنانے کی داغ بیل ڈالی اور اس کے لیے فنڈ ریزنگ شروع کی۔ 1994ء میں اس ہسپتال نے کام شروع کیا۔ اس سلسسلے میں دوسرا شوکت خانم ہسپتال 2015ء میں پشاور میں مکمل ہوا۔
اس مقصد سے فارغ ہونے کے بعد عمران خان سیاست کے میدان میں اترے اور 25 اپریل 1996ء کو پاکستان تحریک انصاف کی بنیاد رکھی، انہوں نے 1997ء کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے حصہ لیا۔
2002ء کے انتخابات میں عمران خان پہلی بار میانوالی کے حلقے سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ 2007ء میں سابق صدر جنرل پرویز مشرف کیخلاف پی ڈی ایم تحریک کا حصہ بنے اور اسمبلی رکنیت چھوڑ دی، اس کے بعد 2008ء کے عام انتخابات کا بائیکاٹ کیا۔
30 اکتوبر 2011ء کا لاہور جلسہ ان کیلئے سیاسی میدان میں سنگ میل ثابت ہوا۔ 2013ء کے انتخابات میں تحریک انصاف نے 35 نشستیں جیتیں۔ خیبر پختونخوا میں انتخابات میں فتح حاصل کرکے انہوں نے پی ٹی آئی نے حکومت قائم کی۔ انتخابی دھاندلی کے خلاف 14 اگست 2014ء سے 17 دسمبر تک اسلام آباد میں دھرنا دیا۔
عمران خان 2018ء کے الیکشن میں کامیابی حاصل کرکے وزیر اعظم بنے۔ ان انتخابات میں تحریک انصاف سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری۔