اسلام آباد: وفاقی حکومت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو توسیع دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں حکومتی کمیٹی کا گزشتہ روز ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں قومی احتساب بیورو کے چیئرمین کو توسیع دینے سے متعلق کئی تجاویز پیش کی گئیں جبکہ قانونی نکات کا تفصیلی طور پر جائزہ لیا گیا۔
خبریں ہیں کہ وفاقی وزرا پر مشتمل حکومتی کمیٹی نے چیئرمین نیب کو توسیع دینے کی سفارشات کا مسودہ تیار کر لیا ہے، نیب آرڈیننس کے حوالے سے اس مسودے میں ایک سے زائد ترامیم کی گئی ہیں۔
ان اہم ترامیم کی تیاری میں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم، معاون خصوصی بیرسٹر شہزاد اکبر اور مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے حصہ لیا تھا۔
قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق حتمی منظوری آج وزیراعظم عمران خان دیں گے جس کیلئے ایک اہم اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔
یہ بات ذہن میں رہے کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر نے گزشتہ روز اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کر دیا ہے۔ تاہم ترجمان نیب کی جانب سے جاری بیان میں کہا ہے کہ انھیں ابھی تک ڈپٹی چیئرمین نیب کا استعفیٰ موصول نہیں ہوا جبکہ ایوان صدر کے ذرائع بھی اس خبر کی تصدیق نہیں کر رہے۔
ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو ڈپٹی چیئرمین کا استعفیٰ نہیں ملا۔ خیال رہے کہ طریقہ کار کے مطابق استعفیٰ چیئرمین نیب کی سفارش کے بعد ہی وزارت قانون کو بھیجا جاتا ہے۔
اس کے بعد وزارت قانون کی جانب سے استعفیٰ صدر مملکت کو حتمی فیصلے کیلئے بھیجا جاتا ہے۔ صدر مملکت کی منظوری کے بعد ہی وزارت قانون اس کا نوٹیفکیشن جاری کرتی ہے۔