اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف نے ایون فلیڈ ریفرنس کو کالعدم قرار دینے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں متفرق درخواست دائر کر دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ دائر کرائی گئی یہ درخواست ایڈووکیٹ عرفان قادر کے ذریعے جمع کرائی گئی ہے۔
مریم نواز شریف نے اپنی اس درخواست میں سابق جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے انکشافات کو اس کا حصہ بناتے ہوئے اسی کی روشنی میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے استدعا کی ہے کہ انھیں بریت دی جائے۔
لیگی رہنما کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کیلئے لازمی ہے کہ وہ کارروائی شفاف طور پر کرے لیکن سابق جسٹس شوکت عزیر صدیقی نے جو تقریر کی تھی اس نے اس کیس کی ساری کارروائی کو مشکوک بنا دیا ہے۔ اس لئے ریفرنس فائل کرنے کے احکامات اور ٹرائل کی ساری کارروائی بھی دباؤ کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ کیس ملکی تاریخ میں قانون کی سنگین خلاف ورزیوں کی اور پولیٹیکل انجینئرنگ کی کلاسک مثال ہے۔
خیال رہے کہ احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد اس اہم کیس میں قید اور جرمانے کی سزا دی تھی۔
شریف خاندان پر ایون فیلڈ ریفرنس میں الزام ہے کہ انہوں نے لندن کے مہنگے ترین علاقے میں جو فلیٹس خریدے تھے، ان کیلئے غیر قانونی ذرائع سے مدد ھاصل کی گئی تھی۔ انہوں نے پارک لین اور مے فیئر کے قریب 4 رہائشی اپارٹمنٹس خریدے۔
ملزمان نے احتساب عدالت کی جانب سے دی گئی سزا کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے، جس کے بعد عدالت عالیہ نے ستمبر 2018ء میں شریف خاندان کو دی جانے والی ان سزاؤں کو معطل کر دیا تھا، اس وقت سے میاں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر جیل سے رہائی پر ہیں۔