اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ختم نبوت کے ایشو پر کوئی مسلمان قوم کو مایوس نہیں کر سکتا ،یہ سیاست نہیں ایمان کا حصہ ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ آج اتفاق رائے سے ترمیم کو منظور کر لیا گیا ہے تاکہ ختم نبوت سے متعلق قانون کے اس حساس معاملے کو اسی شکل میں بحال کیا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ کوئی حکومتی وزیر یا اہلکار اس چیز کو تسلیم نہیں کرتا اور نہ ہی کوئی اس کی ذمہ داری لینے کو تیار ہے لیکن سوال یہ ہےکہ اس کا ذمہ دار کون ہے ،ہم نے اس کا ذمہ دار کسی کو ٹھہرانا ہے یا نہیں ؟
قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئےمزید کہا کہ کاغذات نامزدگی میں شامل حلف نامے میں ترمیم سے متعلق کہا کہ اس المناک غلطی نے پورے ملک میں ہلچل مچا دی، سوال یہ ہے کہ اس کا ذمےدار کون ہے جس کا تعین ہونا چاہیے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومتی رہنما بھی ذمہ داران کے تعین کا مطالبہ کر رہے ہیں ،اکرم درانی اور شہباز شریف نے بھی نواز شریف سے کہا کہ اس معاملے کے ذمہ داران کو فی الفور کابینہ سے نکالا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ آئی بی کے مبینہ خط سے متعلق بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ جناب سپیکر آپ کے حوالے سے بھی ذکر ہے کہ آپ کی بھی نگرانی ہورہی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خواجہ آصف نے امریکی ہم منصب سے ملاقات کی ہے جنہوں نے پاکستان میں حکومت کے استحکام پر تشویش کا اظہار کیا۔