پنچکولہ:بھارت ریاست ہریانہ میں مشہور ریپ کیس میں 20سال کی سزا پانے والے ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ کی منہ بولی بیٹی ہنی پریت سنگھ کوپر تشدد فسادات بھڑکانے اور ملک سے غداری کے الزامات میں عدالت نے 6روزہ ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا، ہنی پریت کو گذشتہ روز سیکیورٹی اداروں نے گرفتار کیا تھا ۔
بھارتی نجی میڈیا کے مطابق ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ کو دو خواتین کے ساتھ ریپ کا جرم ثابت اور مجرم قرار دینے کے بعد ریاست ہریانہ اور پنجاب میں تشدد بھڑکانے کی مرکزی ملزمہ اور گرمیت رام کی مبینہ منہ بولی بیٹی ہنی پریت انسا کو پنچکولہ کی ایک عدالت نے چھ دن کے ریمانڈ کا حکم دیتے ہوئے پولیس تحویل میں بھیج دیا ہے، ہنی پریت کو گذشتہ روز گرفتار کیا گیا تھا،ہنی پریت کو آج عدالت میں پیش کیا گیاجہاں پولیس نے رام رحیم کی منہ بولی بیٹی کے 14 دن کے ریمانڈ کی درخواست کی لیکن عدالت نے چھ دن کا ہی ریمانڈ منظور کیا۔ پولیس نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ رام رحیم کو قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد بھڑک اٹھنے والے تشدد کی سازش میں ہنی پریت کا کیا رول ہے؟ اس کے بارے میں پوچھ گچھ کرنی ہے جس کے لئے اسے 14روز کے لئے پولیس ریمانڈ میں دیا جائے ۔پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ پرتشدد واقعات کی تہہ تک پہنچنے کے لئے زیادہ وقت کی ضرورت ہے تاہم عدالت نے پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 6دن کے جسمانی ریمانڈ کی منظوری دے دی۔
واضح رہے کہ سی بی آئی کی خصوصی عدالت کی طرف سے رام رحیم کو عصمت دری کا قصوروار قرار دئے جانے کے بعد کئی ریاستوں میں فسادات بھڑک اٹھے تھے جن میں 41 افراد مارے گئے تھے۔ ہنی پریت نے گذشتہ روزگرفتاری سے پہلے نجی بھارتی ٹی وی کو یئے گئے خصوصی انٹرویو میں خود اور رام رحیم کو بے قصور بتایا تھا جبکہ رام رحیم کے ساتھ رشتوں کے سلسلے میں میڈیا میں پھیلی خبروں کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا گرمیت کے ساتھ باپ اور بیٹی کا رشتہ ہے۔یاد رہے کہ پر تشدد فسادات کے بعد سے مفرور ہنی پریت نے گذشتہ ہفتہ دہلی ہائی کورٹ میں ضمانت قبل اَز گرفتاری کی درخواست دی تھی لیکن عدالت نے اسے مسترد کردیا تھا.