واشنگٹن: امریکہ کے صدارتی انتخابات میں نتائج کا بیشتر دارومدار سات ریاستوں پر ہے جو انتخاب کا پانسہ پلٹ سکتی ہیں۔ ان ریاستوں میں دونوں امیدوار، کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ، کو پختہ یقین ہے کہ یہ ریاستیں انہیں وائٹ ہاؤس تک پہنچا سکتی ہیں۔
کملا ہیرس کی "نیلی دیوار" ان ریاستوں پر مشتمل ہے جو روایتی طور پر ڈیموکریٹک ہوتی ہیں۔ ان میں پنسلوینیا، مشی گن اور وسکونسن شامل ہیں۔ 2016 میں ٹرمپ نے ان ریاستوں میں تاریخی جیت حاصل کی تھی، لیکن 2020 میں صورتحال الٹ گئی، اور ان ریاستوں نے جو بائیڈن کو جتوانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اگر کملا ہیرس ان ریاستوں میں دوبارہ کامیاب ہو گئیں، تو انہیں کسی اور ریاست کی ضرورت نہیں ہو گی، بشرطیکہ وہ نیبراسکا میں کانگریشنل ڈسٹرکٹ بھی جیت لیں۔ اس لئے کملا ہیرس نے اپنی انتخابی مہم کا بیشتر وقت ان ریاستوں میں گزارا اور پنسلوینیا میں اپنی آخری انتخابی مہم کا انعقاد بھی کیا۔
دوسری جانب، ٹرمپ کی "سرخ دیوار" امریکہ کے مشرقی حصے سے شروع ہو کر جنوبی ریاستوں تک پھیلتی ہے، اور اس میں پنسلوینیا سے لے کر شمالی کیرولینا اور جارجیا تک شامل ہیں۔ اگر ٹرمپ ان ریاستوں میں اپنی پوزیشن مستحکم رکھتے ہیں، تو وہ دو الیکٹورل ووٹوں سے جیتنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔ اسی لیے، انہوں نے گزشتہ ہفتے شمالی کیرولینا میں پانچ انتخابی اجتماعات منعقد کیے ہیں۔
پنسلوینیا، جو دونوں امیدواروں کی "دیواروں" پر اہمیت رکھتا ہے، اس بار انتخابی میدان جنگ بن چکا ہے اور اس کے نتائج اس بات کا تعین کر سکتے ہیں کہ وائٹ ہاؤس کا اگلا مکین کون ہوگا۔