امریکی صدارتی انتخابات: خلا میں بھی آج ووٹ ڈالے جائیں گے

امریکی صدارتی انتخابات: خلا میں بھی آج ووٹ ڈالے جائیں گے

واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخابات کے دوران آج خلا میں بھی ووٹ کاسٹ کیا جائے گا۔ امریکہ کے 47 ویں صدر کا انتخاب تو الیکشن کے نتائج کے بعد ہی طے ہوگا، لیکن اس دوران خلا میں موجود امریکی خلا باز بھی اپنا جمہوری حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر اس وقت چار امریکی خلا باز موجود ہیں، جن میں بَچ وِلمور اور سنیتا وِلیمز شامل ہیں۔ یہ خلا باز جون میں 8 روزہ مشن پر خلائی سٹیشن گئے تھے، لیکن بوئنگ اسٹار لائنر اسپیس کرافٹ میں خرابی کے باعث وہ ابھی تک خلائی سٹیشن پر ہی موجود ہیں اور خلا میں رہ کر اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے۔

خلائی سٹیشن اور ناسا کے درمیان رابطہ نیئر سپیس نیٹ ورک کے ذریعے قائم ہوتا ہے، اور خلا بازوں کے الیکٹرانک بیلٹ بھی اسی نیٹ ورک کے ذریعے منتقل کیے جاتے ہیں۔ خلا باز اپنے بیلٹ کو بین الاقوامی خلائی سٹیشن میں پُر کرتے ہیں، جسے ناسا انکرپٹ کرکے خلائی سٹیشن کے کمپیوٹر میں محفوظ کرتا ہے۔

اس کے بعد یہ بیلٹ ناسا کے ٹریکنگ اینڈ ڈیٹا ریلے سیٹلائٹ سسٹم (TDRSS) کے ذریعے نیو میکسیکو میں ناسا کی وائٹ سینڈز ٹیسٹ فیسلیٹی کو بھیجا جاتا ہے، جہاں سے یہ بیلٹ ہیوسٹن میں ناسا کے مشن کنٹرول کو منتقل کیا جاتا ہے۔ مشن کنٹرول اس بیلٹ کو خلا باز کے کاؤنٹی کلرک کے دفتر کو بھیج دیتا ہے۔ اس پورے عمل کے دوران بیلٹ کو کسی اور کے دیکھنے کا امکان نہیں ہوتا، سوائے خلا باز اور ان کے کاؤنٹی کلرک کے دفتر کے۔

یہ یاد رہے کہ امریکہ میں خلا بازوں کے لیے خلا سے ووٹ کاسٹ کرنے کا نظام 1997 میں متعارف کرایا گیا تھا، اور 2004 سے لے کر آج تک تمام امریکی صدارتی انتخابات میں بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر موجود امریکی خلا بازوں نے اپنے ووٹ ڈالے ہیں۔

مصنف کے بارے میں