امریکی صدارتی انتخابات: مختلف ریاستوں میں پولنگ کے اوقات پاکستانی وقت کے مطابق سامنے آ گئے

10:00 AM, 5 Nov, 2024

نیوویب ڈیسک

واشنگٹن : امریکی صدارتی انتخابات 2024 کے سلسلے میں مختلف ریاستوں میں پولنگ کے اوقات پاکستانی وقت کے مطابق جاری کر دیے گئے ہیں۔

 ان انتخابات میں حصہ لینے والی ریاستوں کے اوقات کا اعلان امریکی الیکشن کمیٹی نے کیا ہے، جس کے مطابق 7 سوئنگ ریاستوں میں پولنگ کا عمل مختلف اوقات میں جاری رہے گا۔

پاکستانی وقت کے مطابق نارتھ کیرولائنا میں پولنگ سب سے پہلے شام 3 بجے شروع ہوگی اور بدھ صبح 4 بجے تک جاری رہے گی، جس کے بعد دیگر ریاستوں میں ووٹنگ کا عمل شروع ہو جائے گا۔ نیو جرسی میں پولنگ شام 3 بجے سے شروع ہو کر بدھ صبح 5 بجے تک ہوگی، جبکہ اوہائیو میں پاکستانی وقت کے مطابق شام 3 بجے سے بدھ صبح 4 بجے تک ووٹنگ جاری رہے گی۔

پینسلوینیا اور جارجیا میں پولنگ کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق شام 4 بجے سے ہوگا، جو بدھ صبح 5 بجے تک جاری رہے گی۔ سائوتھ کیرولائنا اور کولمبیا میں پولنگ کا وقت شام 4:30 بجے سے بدھ صبح 6 بجے تک ہوگا، جس کے دوران ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے۔

مشی گن میں پولنگ شام 4 بجے سے بدھ صبح 6 بجے تک، جبکہ نیواڈا میں شام 5 بجے سے بدھ صبح 4 بجے تک جاری رہے گی۔ ایریزونا میں پولنگ پاکستانی وقت کے مطابق شام 5 بجے سے بدھ صبح 6 بجے تک، اور لوزیانا میں شام 5 بجے سے بدھ صبح 7 بجے تک ہوگی۔

وسکونسِن میں پاکستانی وقت کے مطابق شام 6 بجے سے بدھ صبح 7 بجے تک پولنگ جاری رہے گی۔ اس کے بعد الاسکا میں شام 6 بجے سے بدھ صبح 7 بجے تک رائے دہی کا عمل مکمل ہوگا۔

ٹیکساس اور واشنگٹن ڈی سی میں پولنگ پاکستانی وقت کے مطابق شام 6 بجے سے بدھ صبح 6 اور 8 بجے تک جاری رہے گی، جبکہ کیلیفورنیا اور کولوراڈو میں شام 6 بجے سے بدھ صبح 6 اور 7 بجے تک پولنگ ہوگی۔

فلوریڈا میں پولنگ پاکستانی وقت کے مطابق شام 6 بجے سے بدھ صبح 5 بجے تک جاری رہے گی، اور میکسیکو میں شام 6 بجے سے بدھ صبح 6 بجے تک ووٹ ڈالے جا سکیں گے۔ اوکلاہوما اور منی سوٹا میں پولنگ شام 6 بجے سے بدھ صبح 7 بجے تک جاری رہے گی، اور مسی سیپی میں پولنگ شام 6 بجے سے بدھ صبح 6 بجے تک ہوگی۔

ان انتخابات کی اہمیت اس لیے زیادہ ہے کیونکہ یہ ریاستیں امریکی انتخابات کے نتائج میں فیصلہ کن کردار ادا کرتی ہیں، اور ان ریاستوں میں مختلف اوقات میں ہونے والی پولنگ سے امریکی عوام کے سیاسی رجحانات کا پتہ چل سکے گا۔

مزیدخبریں